0
Tuesday 10 May 2011 01:26

وزیراعظم اگر پاکستان کی جغرافیائی حدود اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر بیان نہیں دے سکتے تو پھر فوری مستعفی ہو جائیں، اسداللہ بھٹو

وزیراعظم اگر پاکستان کی جغرافیائی حدود اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر بیان نہیں دے سکتے تو پھر فوری مستعفی ہو جائیں، اسداللہ بھٹو
کراچی:اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر و سابق رکن قومی اسمبلی اسداﷲ بھٹو نے وزیراعظم پاکستان کی جانب سے قومی اسمبلی میں ایبٹ آباد واقعے پر دیئے جانے والے پالیسی بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نے اپنے پالیسی بیان میں پاکستانی عوام کے سوالات کا کوئی جواب نہیں دیا ہے، انہوں نے امریکہ کے ہاتھوں ملکی سرحدوں کی پامالی، بین الاقوامی کنونشن اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے چارٹر کی خلاف ورزی پر ایک لفظ کہنے کی بھی جرات نہیں کی۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں پاکستانی قوم کی ترجمانی کرنے کے بجائے امریکہ کی جانب سے ملکی سرحدوں کی خلاف ورزی اور حقوق انسانی چارٹر کی دھجیاں اڑانے کے عمل پر پردہ پوشی کی جو کہ وزیراعظم کے منصب کے تقاضؤں کے برعکس ہے۔
اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم اگر پاکستان کی جغرافیائی حدود اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر بیان نہیں دے سکتے تو پھر انہیں فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہئے۔ وزیراعظم کی جانب سے ایبٹ آباد واقعے جیسے حساس اور اہم مسئلے پر قومی اسمبلی جیسے فورم پر قومی زبان اردو کے بجائے انگریزی زبان میں خطاب نہ صرف قومی زبان کی توہین ہے بلکہ عوام کو اصل حقائق سے باخبر رکھنے کے بجائے اپنی نااہلی پر پردہ پوشی کے مترادف ہے۔ انہوں نے اپوزیشن لیڈر کی جانب سے بھی امریکی جرائم پر آواز نہ اٹھانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی امریکہ کی جانب سے سرحدوں کی پامالی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر مجرمانہ و پراسرار خاموشی افسوس ناک ہے ،قائد حزب اختلاف اور وزیراعظم پاکستان دونوں کا امریکی مفادات کے تحفظ پر کٹھ جوڑ واضح نظر آتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 70843
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش