0
Friday 2 Mar 2018 17:14

اپنے اور اپنے اتحادیوں کے دفاع کیلئے ایٹمی ہتھیار استعمال کرینگے، پوتین

اپنے اور اپنے اتحادیوں کے دفاع کیلئے ایٹمی ہتھیار استعمال کرینگے، پوتین
اسلام ٹائمز۔ روس کے صدر نے کہا کہ ہماری فوجی ڈاکٹرائن ہمیں اس بات کی اجازت دیتی ہے کہ اپنے یا اپنے اتحادیوں پر ہونے والے ایٹمی یا غیر ایٹمی حملوں سے دفاع کے لئے ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال کریں۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جمعرات کی رات کو وفاقی پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کے دوران روسی فوجی کامیابیوں کے بارے میں بتایا اور ملک کے سیاسی اور اقتصادی حالات کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب کے کچھ حصوں میں امریکہ کی میزائل دھمکیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کئی مرتبہ امریکہ کو آگاہ کیا ہے کہ ان کا میزائل دفاعی نظام روس کی سلامی کے لئے خطرہ ہے، لیکن واشنگٹن نے یکطرفہ اقدامات انجام دیئے اور ہماری بات نہیں سنی۔ انہوں نے کہا کہ اب امریکہ کان کھول کر سن لے! روس کے پاس بے مثال اسٹریٹجک ہتھیار ہیں اور ایسے بین البراعظمی میزائل ہیں، جو ہر قسم کے دفاعی نظام کو عبور کرسکتے ہیں، پس اسطرح امریکی دفاعی نظام ان روسی ہتھیاروں کے مقابلے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے فوجی ڈاکٹرائن اس بات کی اجازت دیتی ہے کہ ہم اپنے یا اپنے اتحادیوں کے خلاف ہونے والے ایٹمی یا غیر ایٹمی حملوں سے دفاع کے لئے ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال کریں۔ انہوں نے کہا  کہ سال 2010ء میں امریکہ کے ساتھ معاہدہ اسٹارٹ 3 کے باوجود وائٹ ہاوس اسرٹیٹجک ہتھیاروں کی تیاری کو عالمی سطح پر جیسے رومانیہ، پولینڈ، جنوبی کوریا اور جاپان میں جاری رکھے ہوئے ہے۔ پیوٹن نے مزید کہا کہ بین البراعظمی میزائل اور جدید میزائل سرمت کی رینج 11 ہزار کیلو میٹر ہے، جو قطب شمالی اور قطب جنوبی سے عبور کرتے ہوئے زمین پر کسی بھی نقطے کو ہدف بنا سکتا ہے۔ اسی طرح اونٹ گارڈ میزائل لا محدود رینج رکھتا ہے اور اسے فوج کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ روسی فوج کے پاس موجود ہتھیاروں میں پہلے کی نسبت 3.7 گنا اضافہ ہوا ہے اور 80 بین البراعظمی میزائل فوج کے حوالے کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب اس بات پر اطمینان رکھیں کہ یہ ہتھیار بہترین کام کرتے ہیں اور اس میں کسی قسم کا شک نہیں ہونا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 708621
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش