0
Monday 5 Mar 2018 22:48

حکومت امریکی خوف سے پاک ایران گیس منصوبے پر پیشرفت نہیں کر رہی، لیاقت بلوچ

حکومت امریکی خوف سے پاک ایران گیس منصوبے پر پیشرفت نہیں کر رہی، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت آخری مرحلے میں قومی اداروں سوئی نادرن گیس، سوئی سدرن گیس کمپنی، پی آئی اے، سٹیل ملز کی نجکاری کرنے کا خوفناک عمل شروع کر رہی ہے، حکومت کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ اپنے اقتدار کے خاتمے کے قریب مشترکہ مفادات کونسل اور پارلیمنٹ کے مشترکہ فورم کو بائی پاس کرکے اداروں کو اونے پونے داموں منظور نظر لوگوں کو فروخت کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دفتر جماعت اسلامی لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی امیر العظیم، ضیاءالدین انصاری ایڈووکیٹ، محمود الاحد، ملک محمد الیاس بھی موجود تھے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت پی آئی اے، سٹیل ملز، قدرتی گیس کی فراہمی کے قومی اداروں کی نجکاری اور من پسند افراد کو نوازنے کا سلسلہ بند کرے، ہم اس سلسلے میں قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بھی آواز اٹھائیں گے، اگر پھر بھی حکومت باز نہ آئی تو جماعت اسلامی سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ سوئی ناردرن، سوئی سدرن گیس کمپنیوں کا سالانہ پندرہ ارب منافع ہے اب حکومت یہ فیصلہ کرنے جا رہی ہے کہ ان کمپنیوں کو مختلف شاخوں میں تقسیم کر دیا جائے جس کیلئے منافع بخش حصہ کو پرائیوٹائز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس ظالمانہ فیصلے سے گیس کے ستر لاکھ صارفین متاثر اور ہزاروں ملازمین بے روزگار ہو جائیں گے پھر یہ گیس کمپنیاں فرٹیلائزر، سیمنٹ اور پاور پلانٹس پر منتقل ہو جائیں گی اس کے تباہ کن نتائج ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ این ایل جی اور تاپی گیس لائن کا بڑا اعلان کیا گیا مگر ایران سے گیس معاہدے پر امریکی دباﺅ کی وجہ سے کوئی پیشرفت نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح کی کمپنی KPNG نے اپنی تمام رپورٹس میں یہ تجزیہ حکومت کو مہیا کیا ہے کہ اگر گیس کمپنیوں کو 2 حصوں میں تقسیم کیا گیا تو اس کی ترسیل کا پورا نظام مفلوج ہو جائے گا، اس سے اگلے چند برسوں میں اتنا نقصان ہوگا کہ اس کے اثاثہ جات اور سرمایہ ختم ہو جائے گا اور گیس کمپنیاں عملاً دیوالیہ ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے وہ اپنے اقتدار کے آخری مرحلے میں کرپشن کے پھاٹک کھول رہی ہے اور اس کے ساتھ حکومت کرپشن کیخلاف سپریم کورٹ کے فیصلہ کی غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر اخلاقی مخالفت کر رہی ہے اور اس نے فرد واحد کے مفادات کے تحفظ کیلئے عدلیہ جیسے باوقار ادارے سے محاذ آرائی شروع کر رکھی ہے اور اس کے احترام کو مجروح کیا جا رہا ہے جو ملک و قوم کے مفاد میں نہیں۔
خبر کا کوڈ : 709300
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش