0
Tuesday 6 Mar 2018 13:54

کراچی کو پانی فراہم کرنیوالا کے 4 منصوبہ مقررہ وقت پر مکمل نہیں ہوگا

کراچی کو پانی فراہم کرنیوالا کے 4 منصوبہ مقررہ وقت پر مکمل نہیں ہوگا
اسلام ٹائمز۔ سندھ کے وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا ہے کہ کراچی کو فراہمی آب کے منصوبے کے 4 کی تکمیل ایک سال کی تاخیر کا شکار ہے تاہم منصوبہ آئندہ سال کے وسط میں مکمل کرلیا جائے گا۔ سندھ اسمبلی میں محکمہ بلدیات سے متعلق وفقہ سوالات کے دوران جام خان شورو نے کہا کہ عسکری تعمیراتی کمپنی فرینٹئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) منصوبے پر کام کررہی ہے اور طے شدہ وقت کے مطابق ادارہ منصوبہ جون 2018ء تک مکمل کرنے کا پابند تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ایف ڈبلیو او کی جانب سے منصوبے پر 386 مشینیں 120 کلو میڑ طویل سائیٹ پر 11 سو مزدوروں کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ثمینہ ضیاء کے سوال پر انہوں نے بتایا کہ منصوبے کے لئے سندھ حکومت نے 5 ارب 20 کروڑ جبکہ وفاقی حکومت 6 ارب 40 کروڑ روپے فراہم کر چکی ہے۔ بلقیس مختار کے سوال پر صوبائی وزیر نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے منصوبے کے لئے درکار اراضی کی ادائیگی کے لئے 5 ارب روپے دینے تھے تاہم وفاق 50 فیصد ادائیگی دینے سے انکاری ہے جبکہ وفاق اور سندھ کے مابین نصف ادائیگی کا معاہدہ طے پایا تھا۔ جام خان شورو نے کہا کہ منصوبے کے اہمیت کے پیش نظر سندھ حکومت نے 2 ارب 50 کڑور روپے جاری کردیئے لیکن ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس معاملے پر وفاقی حکومت سے بات کریں گے کہ وہ وعدے کے مطابق تمام حوالوں سے اپنا حصہ ادا کرے۔

انہوں نے بتایا کہ کے 4 منصوبے میں پانی کی فراہمی پر وفاقی حکومت نے آمادگی کا اظہار کیا تھا لیکن وعدہ پورا نہیں کیا گیا جس کے نتیجے میں منصوبے کی تکمیل میں تاخیر ہوئی۔ وزیر بلدیات نے یقین دہانی کرائی کہ تمام اراضی کے مالکان کو ان کی زمین کی ادائیگی کی جائے گی۔ انہوں نے تصدیق کی کہ کے 4 منصوبے سے بحریہ ٹاؤن کو براہ راست لائن فراہم کرنے کی تمام باتیں مفروضے ہیں تاہم کسی کو بھی منصوبے سے ڈائریکٹ لائن فراہم نہیں کیا جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ کے 4 منصوبے کے تحت پیپری، منگھوپیر اور بقائی یونیورسٹی کے پاس فلٹر پلانٹ سے فراہمی آب کے سلسلے کا آغاز ہوگا جس سے لانڈھی، کورنگی، لیاری، وسطی اور جنوبی اضلاع سمیت دیگر اضلاع کو بھی پانی ملے گا۔ جام خان شورو نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ لیاری ندی اور ملیر ندی پر ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب ہیں جس سے خارج ہونے والا پانی سمندر میں جائے گا۔ وزیر بلدیات نے کہا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ سے خارج ہونے والے پانی کو زراعت کے لئے استعمال کرنے کا تاحال کوئی منصوبہ نہیں۔
خبر کا کوڈ : 709432
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش