0
Tuesday 10 May 2011 14:15

دنیا سے بھوک اور بدامنی کے خاتمے کیلئے عالمی سطح پر جمہوری، عادلانہ اور عوامی منیجمنٹ کی ضرورت ہے، محمود احمدی نژاد

دنیا سے بھوک اور بدامنی کے خاتمے کیلئے عالمی سطح پر جمہوری، عادلانہ اور عوامی منیجمنٹ کی ضرورت ہے، محمود احمدی نژاد
اسلام ٹائمز- اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر جناب محمود احمدی نژاد نے کہا ہے کہ دنیا سے بھوک اور ناامنی کے خاتمے کیلئے ضروری ہے کہ عالمی سطح پر جمہوری، عادلانہ اور عوامی منیجمنٹ قائم کی جائے اور طاقت کے اصلی مراکز ایسے گروہوں کے کنٹرول میں ہوں جو انسانیت کے فائدے کی خاطر عدالت کے راستے پر گامزن ہوں۔ وہ کل پیر کے دن ترکی کے دارالحکومت استنبول میں اقوام متحدہ کی جانب سے کم ترقی یافتہ ممالک کے چوتھے اجلاس میں شرکت کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
عالمی سطح پر تمام اقتصادی مسائل کے ذمہ دار امریکا اور اسکے اتحادی ہیں:
جناب محمود احمدی نژاد نے کہا کہ دنیا میں ناامنی اور بھوک کی اصلی وجہ اس پر حکمفرما عالمی نظام ہے جسکی تبدیلی کے بغیر ان مشکلات کو حل کرنا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے جس حصے میں بھی بدامنی یا بھوک موجود ہے اسکے پیچھے سلامتی کونسل کے مستقل اراکین میں سے کسی ایک کا ہاتھ ہے جسکی وجہ سے دنیا کے باقی ممالک اسکو حل کرنے سے بھی قاصر ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ دنیا میں موجود اقتصادی مشکلات کی حقیقی وجہ عالمی سطح پر ایک کرنسی کا حاکم ہونا ہے جو اس بات کا باعث بنا ہے کہ امریکہ اور اسکے اتحادی اپنی من مانی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا عالمی اقتصادی نظام پر ڈالر کی حکمرانی باعث بنی ہے کہ تمام ممالک کی کرنسیاں امریکی وزارت اقتصاد کے تابع ہو جائیں جس سے سوء استفادہ کرتے ہوئے امریکی اور اسکے اتحادی اقوام عالم کی جیب خالی کر کے بڑے بڑے سرمایہ داروں کی جیبیں بھرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسکے اتحادی ممالک کی 32 ہزار ارب ڈالر پر مبنی دولت کا مطلب یہ ہے کہ یہ مقدار دنیا کے غریب عوام کی جیب سے نکالی گئی ہے جسکی وجہ سے غریب روز بروز غریب تر ہوتے جا رہے ہیں۔
عراق اور افغانستان پر امریکی حملے کا مقصد قدرتی وسائل پر قبضہ کرنا تھا:
جناب محمود احمدی نژاد نے کہا کہ 9 سال قبل عالمی استعماری قوتوں نے نائن الیون کے بہانے سے عراق اور افغانستان پر لشکرکشی کر دی جو صرف اور صرف اپنی نابود ہوتی ہوئی معیشت کو
سہارا دینے کیلئے انجام دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسکے اتحادیوں نے سب سے پہلے جو کام انجام دیا وہ عراق میں تیل کے ذخائر پر قبضہ کرنا اور افغانستان میں قدرتی ذخائر کے نقشے بنانا تھا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے مزید کہا کہ عراق میں تیل کی پیداوار سے حاصل ہونے والی درآمد شروع میں تو امریکہ کے سپشل بنک اکاونٹس میں جاتی تھی لیکن کچھ عرصہ بعد امریکی اپنا حصہ نکال کر باقی رقم عراقی حکومت کو دینے لگے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے تمام منصوبے ناکام ہو چکے ہیں اور اب وہ نئی سازشیں کرنے میں مصروف ہے۔ جناب محمود احمدی نژاد نے کہا کہ امریکہ نائن الیون کے بارے میں آزادانہ تحقیقات کی اجازت نہیں دیتا جیسا کہ یہودی ہولوکاسٹ کے بارے میں آزادانہ تحقیقات کرواتے ہوئے ڈرتے ہیں۔
اوباما بش کے انجام سے عبرت حاصل کریں:
جناب محمود احمدی نژاد نے اسامہ بن لادن کو قتل کرنے کے امریکی دعوے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میری نظر میں دہشت گردی کی اصل وجہ دنیا پر ظالمانہ نظام کی حکمفرمایی ہے اور تمام دہشت گرد گروہ سرمایہ دارانہ بلاک کے ساتھ مربوط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب سے نیٹو فورسز افغانستان میں داخل ہوئی ہیں دہشت گردی میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ جناب محمود احمدی نژاد نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے اسامہ بن لادن کو قتل کرنے کی خبر شائع کرنے کا ایک مقصد یہ ہو سکتا ہے کہ وہ نائن الیون کے ڈرامے کو ختم کرنا چاہتے ہیں کیونکہ دنیا جان چکی ہے کہ یہ سب ایک ڈرامہ تھا جس کے بہانے وہ اپنے مفادات کو حاصل کرنا چاہتے تھے۔
صدر اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا کہ اس خبر کو شائع کرنے کا ایک اور مقصد بھی ہو سکتا ہے اور وہ یہ کہ شاید امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو پاکستان تک پھیلانا چاہتا ہے۔ انہوں نے امریکی صدر براک اوباما کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ سابقہ امریکی صدر جرج بش کے انجام سے عبرت حاصل کریں۔ جناب محمود احمدی نژاد نے کہا کہ امریکی حکومت کیلئے بہترین راستہ یہ ہے کہ وہ اپنی فوجیں خطے سے باہر نکال لے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اوباما نے غلط فیصلہ کیا تو انکا انجام بش سے بھی زیادہ برا ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 70982
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش