0
Thursday 8 Mar 2018 22:52

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کا نیا اپوزیشن لیڈر لانے پر اتفاق، فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی مضبوط امیدوار

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کا نیا اپوزیشن لیڈر لانے پر اتفاق، فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی مضبوط امیدوار
اسلام ٹائمز۔ سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی تبدیلی کیلئے اپوزیشن جماعتوں نے غور کرنا شروع کر دیا ہے، ایم کیو ایم پاکستان کے علاوہ تمام اپوزیشن جماعتوں نے ایک دوسرے سے رابطے کرکے نیا اپوزیشن لیڈر لانے پر اتفاق کیا ہے۔ مسلم لیگ (فنکشنل) کی خاتون رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی متوقع تبدیلی کی صورت میں قائد حزب اختلاف کے عہدے کیلئے مضبوط امیدوار ہوں گی۔ اطلاعات کے مطابق سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل)، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) اور مسلم لیگ (ن) نے اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔ سندھ اسمبلی میں موجودہ قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن کا تعلق ایم کیو ایم پاکستان سے ہے، تاہم سینیٹ انتخابات کے موقع پر ایم کیو ایم میں ہونے والی ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے وہ اپنی اکثریت کھو بیٹھے ہیں۔ ایم کیو ایم کے 8 ارکان پاک سرزمین پارٹی پارٹی میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں، جبکہ متعدد ارکان ملک سے باہر ہیں۔ کامران ٹیسوری کے معاملے پر پیدا ہونے والے اختلافات کے باعث ایم کیو ایم پاکستان پی آئی بی اور بہادر آباد گروپوں میں تقسیم ہوگئی اور سینیٹ الیکشن کے موقع پر یہ تقسیم کھل کر سامنے آگئی اور اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت سندھ سے اپنا صرف ایک ہی سینیٹر منتخب کرانے میں کامیاب ہو سکی۔

ایم کیو ایم کے ایک درجن سے زائد ارکان نے سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دیا اور اب یہ اطلاعات بھی ہیں کہ متحدہ کے کئی ارکان سندھ اسمبلی پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر سکتے ہیں۔ موجود اعداد و شمار کے دیکھتے ہوئے یہ بات واضح ہے کہ خواجہ اظہار الحسن کو اپوزیشن ارکان کی اکثریت حاصل نہیں ہے، جس کے بعد سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم پاکستان کے علاوہ تمام جماعتوں نے ایک دوسرے سے رابطے کئے ہیں اور ایوان میں نیا اپوزیشن لیڈر لانے پر اتفاق کیا ہے ۔اس حوالے سے یہ جماعتیں 30 سے زائد ارکان کی حمایت حاصل کرنے کیلئے پُرامید ہیں۔ اگر ان جماعتوں کے درمیان معاملات طے ہو جاتے ہیں، تو مسلم لیگ (فنکشنل) کی خاتون رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی اپوزیشن لیڈر کے عہدے کیلئے مضبوط امیدوار ہوں گی، تاہم تمام جماعتیں مشاورت کے بعد کسی دوسرے امیدوار کا بھی اعلان کر سکتی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 710060
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش