0
Monday 12 Mar 2018 16:50

بلوچستان حکومت اور چینی کمپنی کے درمیان 50 ارب روپے کی سرمایہ کاری کا معاہدہ

بلوچستان حکومت اور چینی کمپنی کے درمیان 50 ارب روپے کی سرمایہ کاری کا معاہدہ
اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان اور چینی کنسورشیم کے مابین سی پیک کے ایک اور اہم منصوبے پیڑو کیمیکل پارک گوادر کی تعمیر کے ایم او یو پر دستخط ہوگئے۔ اس عظیم منصوبے کی بدولت نہ صرف بلوچستان بلکہ پاکستان کی معیشت کو مضبوط ہونے کا موقع ملے گا۔ اس منصوبے کے تحت ایک آئل ریفائزی، سیمنٹ فیکٹری، ٹائر فیکٹری اور پانی کی فراہمی کے علاوہ 1200 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی۔ منصوبے کے تحت آئل ریفائزی سے 10 ملین ٹن آئل صاف کرنے کی صلاحیت کی حامل ہوگی، جس کیلئے نواب شاہ سے پائپ لائن گوادر تک بچھائی جائے گی۔ یومیہ 3 میٹرک ٹن سیمنٹ کی پیدوار ممکن ہوگی۔ 8 ہزار ایم جی ڈی پانی کی فراہمی ممکن ہوسکے گی، جبکہ 8 ہزار افراد کو ملازمت کے مواقع میسر آئیں گے۔ اس کیمیکل پارک میں ملکی ضروریات سے اضافی ہیوی ڈیوٹی ٹائرز کی پیداوار ہوگی، جس سے 8 لاکھ ٹائرز ماہانہ کی بنیاد پر تیار ہوسکیں گے، جسے بیرون ملک برآمد بھی کیا جائے گا۔ پیٹرو کیمیکل پارک گوادر میں ایک جدید ترین پاور پلانٹ نصب کیا جائے گا، جو 1200 میگا واٹ بجلی پیدا کرے گا۔ 600 میگا واٹ بجلی گوادر شہر اور گرد ونواح کیلئے فراہم کی جائیگی۔ اضافی 600 میگا واٹ بجلی ملک کے دیگر حصوں کو سپلائی کی جائے گی۔ یہ منصوبہ 28 ماہ کی مدت میں مکمل کیا جائے گ۔ منصوبے کیلئے رقم فراہم کرنے والی تین کمپنیوں کے کنسورشیم میں زیل پی، سینٹنکو اور سی ایف آئی سی نامی کمپنیاں شامل ہیں۔ گزشتہ روز ایم او یو پر دستخط کی تقریب بلوچستان ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ چینی کنسورشیم کے نمائندہ اور بلوچستان کے وزیر خزانہ و ترقیات نصیب اللہ خان نے دستخط کئے۔

اس موقع پر ووزیراعلٰی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور دیگر حکومتی شخصیات موجود تھیں۔ دریں اثناء وزیراعلٰی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ بلوچستان خاص طور سے گوادر میں ایسے ترقیاتی منصوبے پر عملدرآمد کرنا چاہتے ہیں، جن سے مقامی آبادی کی حالت بہتر بنانے میں مدد ملے۔ انہوں نے اسلام آباد میں حکومت بلوچستان اور چینی کنسورشیم کمپنی کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے جانے کی تقریب کے موقع پر کہا کہ ایم او یو کے تحت منصوبوں میں کام کرنے والوں میں 80 فیصد مقامی افراد ہوں گے، جبکہ 20 فیصد چینی ماہرین ہونگے جو مقامی افراد کو تربیت فراہم کرنے کے بعد بتدریج مقامی افراد قوت میں اضافہ کیا جائے گا۔ ایم او یو کے تحت جو منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں، جو تقریباً 50 ارب روپے مالیت کے ہیں، وہ قرض کی صورت میں نہیں بلکہ سرمائے کاری کی مد میں ہوگی۔ دستخط ہونے والے ایم او یو کے مطابق پیٹرو کیمیکل پارک کے تحت دس ملین ٹن خام آئل صاف کرکے تیل گوادر سے نوابشاہ تک بچھائی جانے والی پائپ لائن کے ذریعہ (PSO) پاکستان اسٹیٹ آئل کو مہیا کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ سیمنٹ فیکٹری تعمیر کی جائے گی، جس میں تین ملین ٹن کی پیداوار ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 710940
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش