0
Friday 16 Mar 2018 21:30
عفرین کے 4 لاکھ جنگ زدہ کرد شہریوں کی شیعہ نشین علاقوں میں پناہ

نبل اور الزاہراء کے لوگوں نے اپنے محاصرے کے ایام میں کردوں کی حمایت کو فراموش نہیں کیا

نبل اور الزاہراء کے لوگوں نے اپنے محاصرے کے ایام میں کردوں کی حمایت کو فراموش نہیں کیا
اسلام ٹائمز۔ ترک فوج کے توپ خانے کے حملوں اور جنگی طیاروں کی شدید بمباری سے متاثرہ ہزاروں کرد عفرین شہر کو چھوڑ کر شامی حکومت کے زیر کنٹرول شہر نبل اور الزاہراء کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ ترکی کی فوج اور فرات شیلڈ نامی دہشت گرد گروہوں کے حلب کے شمال میں واقع کرد نشین شہر عفرین سے ایک کیلومیٹر کے فاصلے پر پہنچنے کی وجہ سے ہزاروں افراد نبل اور الزاہراء کے علاقوں میں پناہ گزین ہوگئے ہیں۔ ترک فوج کے توپخانے کی طرف سے شدید گولہ باری اور ہوائی طیاروں کی بمباری بھی اس بات کا سبب بنے ہیں کہ لوگ عفرین شہر کو خالی کرکے حکومت شام کے زیر کنٹرول علاقے نبل اور الزاہراء کی طرف حرکت کریں۔ میدان جنگ سے ایک ذریعے نے شام کی فوج کی طرف سے عفرین کے لوگوں کی جان بچانے کی کوششوں کے حوالے سے اقدامات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں جنگ سے متاثرہ شہر عفرین سے تقریباً چار لاکھ افراد نبل اور الزاہراء میں منتقل ہوچکے ہیں۔ نبل اور الزاہراء کے لوگ بھی شامی حکومت کے تحت عوامی رضاکار فورس کے ساتھ مل کر امدادی کام شروع کرچکے ہیں، تاکہ عفرین کے شہریوں کے لئے جہاں تک ممکن ہوسکے، بہتر رہائش کا انتظام کرسکیں۔ نبل اور الزاہراء کے رہائشی اپنی استطاعت کے مطابق اپنے کرد ہموطنوں کی مدد کر رہے ہیں، کھانے پینے اور حفظان صحت کے سامان کے علاوہ دوسرے ضروری وسائل ان کے اختیار میں دے رہے ہیں۔ نبل اور الزاہراء کے رہائشی جنگ سے متاثرہ شہر عفرین کے لوگوں کو اپنے گھروں میں بھی رہائش فراہم کر رہے ہیں، تاکہ ان کی آوارگی کی مشکلات اور سختیاں کسی حد تک کم ہوسکیں۔

دوسری طرف نبل اور الزاہراء کے ثقافتی مراکز نے بھی بچوں کو نفسیاتی صدموں سے بچانے کے لئے اپنے کام کا آغاز کر دیا ہے اور اپنی محدود وسائل کے ساتھ عفرین کے بچوں کے لئے تفریح اور کھیل کے میدان فراہم کر رہے ہیں۔ نبل و الزاہراء کے ایک شہری نے عفرین کے شہریوں کے وسیع استقبال کے بارے بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کئی سالوں تک سخت محاصرے کو تحمل کیا اور اس تحمل کا ایک سبب عفرین کے لوگ تھے، جنہوں نے ہمیں اس انسانی آفت سے بچایا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم عفرین کے لوگوں کی مدد کو نہیں بھلا سکتے، جو انہوں نے نبل و الزاہراء کے محاصرے کے وقت کی تھی اور اس مرحلے میں ہمارے یہ اقدامات عفرین کے لوگوں کی مہربانی کے صرف کچھ حصے کا ہی مداوا کرسکتے ہیں، جو محاصرے کے زمانے میں انہوں نے ہمارے ساتھ کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اپنے کرد ہم وطنوں کی مدد ایک عجیب اور خاص مسئلہ نہیں ہے بلکہ شام نے گذشتہ سات سال مسلسل سخت ایام کے ساتھ گزارے ہیں اور یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ان مشکلات اور مصائب کے دور کو عبور کرنے کے لئے مل جل کر ان کا مقابلہ کریں، کوئی بھی ملک اور گروہ شام کے عرب اور کردوں کے درمیان فاصلہ نہیں ڈال سکتا اور گذشتہ سالوں میں ہمارے درمیان گہرے رابطے تھے اور اس وقت کہ جب ہمیں مدد کی شدید ضرورت تھی، عفرین کے لوگوں نے اس وقت ہماری بھرپور مدد اور حمایت کی تھی اور اب ان کے محاصرے کے دوران ہم ان کی مہربانیوں کا جواب ان کو دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 712002
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش