0
Saturday 17 Mar 2018 10:36

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا این ٹی ایس کیساتھ گٹھ جوڑ کرکے من پسند افراد کو ملازمت دینے کا انکشاف

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا این ٹی ایس کیساتھ گٹھ جوڑ کرکے من پسند افراد کو ملازمت دینے کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ 2014ء میں بلوچستان حکومت نے محکمہ تعلیم میں ہزاروں خالی آسامیاں بھرنے کا اشتہار اخبار میں دیا اور ان آسامیوں پر تعیناتی این ٹی ایس کے ذریعے ہونا تھی۔ بلوچستان کے دور آفتادہ گاؤں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں تعلیم یافتہ نوجوانوں نے کثیر رقم خرچ کرکے این ٹی ایس کے امتحان میں حصہ لیا۔ بلوچستان حکومت نے میرٹ یونین کونسل بنایا اور میرٹ پر آنے والے امیدواروں کے ارمانوں پر اس وقت بجلی بن کر گری، جب انہیں پتہ چلا کہ بلوچستان حکومت کے اس وقت کے وزیراعلٰی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے این ٹی ایس کے ساتھ مل کر خالی آسامیوں پر پہلے ہی اپنے چہیتے لگوائے۔ بعدازاں اہل امیدوار سراپا احتجاج بن گئے اور انہیں بلوچستان حکومت نے جھوٹی تفل تسلیاں دے کر گھر بھیج دیا۔ جب امیدوار ضلعی تعلیمی افسران کے دفاتر گئے تو انہیں پتہ چلا کہ آسامیاں جو خالی تھیں، وہ تو پر کر دی گئی ہیں۔ ایک ڈمی لسٹ ضلعی تعلیمی افسران نے اپنے دفاتر میں آویزاں کی اور اہل امیدواروں کو تاریخ دینا شروع کی۔ 180 سے زائد امیدوار جنہوں نے این ٹی ایس میں کامیابی حاصل کئے تھے، سپریم کورٹ چلے گئے۔ جب وہ سپریم کورٹ گئے تو سابق وزیراعلٰی ثناء اللہ زہری نے انہیں سپریم کورٹ سے کیس واپس لینے کی استدعا کی اور یقین دہانی کروائی کہ آپ کو دوبارہ میرٹ پر بھرتی کریں گے، جو آپ کا حق بنتا ہے۔ اس حوالے سے جب پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر عثمان کاکڑ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے اور اس وقت کا وزیر تعلیم ہماری اپنی پارٹی کا تھا، مگر وہ بھی ڈاکٹر مالک کے سامنے بے بس تھا۔ میں اس کیس کو سینیٹ میں اٹھاؤں گا اور انہیں حق دلوانے کی کوشش کروں گا۔
خبر کا کوڈ : 712025
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش