0
Saturday 17 Mar 2018 20:04

نواز شریف کو جوتا مارنے کا معاملہ، پولیس نے مقدمہ میں دہشتگردی کی دفعات شامل کر دیں

نواز شریف کو جوتا مارنے کا معاملہ، پولیس نے مقدمہ میں دہشتگردی کی دفعات شامل کر دیں
اسلام ٹائمز۔ لاہور کے جامعہ نعیمیہ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو جوتا مارنے والے مقدمے میں پولیس نے دہشتگردی کی دفعات شامل کر دیں۔ سیشن عدالت نے درخواست ضمانتیں متعلقہ کورٹ کو بھجوا دیں۔ لاہور کی کینٹ کچہری میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو جوتا مارنے والے تینوں ملزمان کی درخواست ضمانت پر کیس کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے مقدمہ میں دہشتگردی کی خصوصی دفعات کو شامل کر دیا۔ دہشتگردی کی خصوصی دفعہ 7 اے ٹی اے کے تحت جوڈیشل مجسٹریٹ کو سماعت کا اختیار نہیں۔ انچارج انویسٹی گیشن تھانہ قلعہ گجر سنگھ نے ریکارڈ عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے فریقین کی بحث سن کر کچھ دیر کیلئے فیصلہ محفوظ کیا اور پھر درخواست ضمانت متعلقہ کورٹ (انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت) کو بھجوا دی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ طلعت محمود نے ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ ملزمان نے ایڈووکیٹ شاہد محمود اور محمد احمد ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست ضمانت دائر کی تھی۔ ملزمان کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ انہوں نے ختم نبوت کے حلف نامے میں ترمیم کرنے اور ممتاز قادری کو پھانسی دینے پر نواز شریف کو جوتا مارا ہے، ان کی نواز شریف کیساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں، ہم ختم نبوت کے معاملے پر خاموش نہیں رہ سکتے، اس لئے نواز شریف کو جوتا مارا ہے۔ تاہم اب کیس دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں منتقل ہونے سے ملزمان کی جانب سے دورہ ضمانت کیلئے درخواستیں دائر کی جائیں گی۔
خبر کا کوڈ : 712223
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش