QR CodeQR Code

انقلاب سے پہلے ایران پر 2 سو سال تک استعماری قوتیں مسلط تھیں

جمہوری اسلامی میں آزادی کی حدود دستور اور ملک کا قانون ہے، رہبر انقلاب اسلامی

ایران نے خطے میں امریکی سازش کو ناکام بنا دیا

21 Mar 2018 23:40

امام خامنہ ای نے عید نوروز کے موقع پر حرم امام رضا علیہ السلام میں خطاب کیا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے نوروز کی مناسبت سے مشہد مقدس میں زائرین اور عوام کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے عظیم الشان عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سب کو شہادت حضرت امام علی نقی علیہ السلام کی مناسبت سے تعزیت اور نئے سال کی مبارکباد پیش کی۔


اسلام ٹائمز۔ مشہد مقدس میں نئے ہجری شمسی سال کے آغاز کے موقع پر ملک بھر سے آئے ہوئے لاکھوں زائرین سے اپنے سالانہ خطاب میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ آج ایران کی موجودہ آزادی اور خودمختاری دنیا کے کسی اور ملک میں نہیں ہے۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای فرمایا کہ ایران میں اسلامی جمہوری نظام قائم ہے جسے عوام نے سامراج اور آمرانہ نظام ختم کر کے قائم کیا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایران نے بیرونی دباؤ اور دیگر مسائل کے باوجود انصاف کی فراہمی میں قابل قدر خدمات انجام دی ہیں اور اس شعبے میں اچھی ترقی کی ہے۔ علاقے کی صورت حال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ایران نے خطے میں امریکہ کے منصوبوں کو خاک میں ملا دیا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکہ کی سازش یہ تھی کہ داعش جیسے شرپسند، ظالم اور ہتاک دہشت گرد گروہ کو قائم کر کے علاقے کی اقوام کی توجہ غاصب صہیونی حکومت کی جانب سے ہٹایا اور اندرونی جھگڑوں میں الجھا دیا جائے لیکن ایران نے اس سازش کو ناکام بنا دیا۔


آیت اللہ العظمی سیدعلی خامنہ ای نے داعش کی سرکوبی میں امریکی کردار کے بارے میں واشنگٹن کے دعووں کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ امریکہ چاہتا تھا کہ داعش اور اس جیسے گروہ باقی رہیں لیکن اس کی مٹھی میں رہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے خطے میں ایران کے کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ایران نے جوکچھ بھی کیا وہ علاقے کی قوموں اور حکومتوں کی درخواست اور خواہش کے مطابق کیا ہے اور ایران نے علاقے میں تکفیری دہشت گردی کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ایران نے علاقے میں امن و استحکام کے قیام میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ایران خطے کے ملکوں کے ساتھ جو تعاون بھی کیا ہے وہ جذباتی بنیادوں پر نہیں بلکہ پورے منطقی اور دانشمندانہ حساب و کتاب کے مطابق کیا ہے۔ ایران نے کسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں رکھا ہے اور ایران کا کردار خطے کے ملکوں کی درخواست کے مطابق ہے۔


رہبر انقلاب اسلامی نے بڑے واضح الفاظ میں فرمایا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ خطے کے معاملات میں امریکہ اپنے مقاصد حاصل کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔ رہبر انقلاب نے کہا کہ انقلاب کے اصل اقدار اور نعرے یہ ہیں کہ؛ استقلال، آزادی، جمہوریت، قوم پر اعتماد، انصاف اور ان سب سے بالاتر و برتر ملک میں احکام دین اور شریعت کا نفاذ۔ یہ شعار انقلاب کی ابتداء سے ہی لگائے گئے ہیں، آج ملک میں آزادی ہے، یہ انقلاب کے وقت عوام کا مطالبہ تھا، یعنی یہ دو سو سال سے جاری استعماری قوتوں کے تسلط کا ردعمل ہے۔ یہ بہت بہتر ہے کہ ہمارے اہل فکر اور اہل تحقیق نوجوان، جن پر انقلاب سے قبل دو سو سال تک استعماری قوتیں مسلط تھیں اور غیر اقوامیں ان پر حکومت کرتی تھیں، یعنی اس جیسا ملک بیرونی قوتوں کے زیر تسلط تھا، لہذا آزادی ایرانی قوم کا عمومی مطالبہ تھا۔ میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ آج دنیا میں کوئی بھی ملک ایران جیسا آزاد نہیں، دنیا میں ہر ایک قوم کسی نہ کسی طرح عالمی طاقتوں کے زیر اثر ہے، وہ قوم جو کسی طرح سے بھی بیرونی طاقتوں کے زیر اثر نہیں، صرف ایران ہے۔



آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے آزادی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ جمہوری اسلامی کے اندر آزادی کی حدود و قیود ملک کا دستور اور ملکی قوانین ہیں اور یہ سب قوانین شریعت سے لئے گئے ہیں۔ امام خامنہ ای نے عوامی طاقت (مردم سالاری) کو جمہوری اسلامی نظام کے ایک اہم ستون کا نام دیا اور کہا کہ گذشتہ چالیس سالوں میں تقریبا ہر ایک یا دو سال کے بعد ملک میں انتخابات منعقد کئے گئے ہیں، لوگ آزادی اور اشتیاق کے ساتھ پرجوش انداز میں ان انتخابات میں حصہ لیتے ہیں کہ جس کے نتیجے گذشتہ چالیس سالوں میں مختلف الخیال حکومتیں تشکیل پائی ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے ذاتی اور قومی اعتماد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے چند ہفتہ قبل عدالت کے بارے میں بات کی تھی کہ مخالف قوتیں اس طرح سے پروپیگنڈا کرتی ہیں کہ گویا جمہوری اسلامی میں عدالت کے بارے میں کچھ کام نہیں ہوا جبکہ عدل و انصاف کیلئے بہت اچھا کام کیا گیا ہے لیکن اسلامی نظام سے متعلق عدالت کی سطح موجودہ صورتحال سے بہت زیادہ بہتر ہونے کی توقع کی جاتی ہے۔ امام خامنہ ای نے دین اور شریعت کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ شوری نگہبان کی برکت سے گذشتہ چالیس سالوں میں قانون سازی کے دوران دین اور شریعت کا خاص خیال رکھا گیا ہے اور آج اسی وجہ سے مستکبر طاقتیں شورای نگہبان (گارڈین کونسل) کی مخالف ہیں۔


خبر کا کوڈ: 713090

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/713090/جمہوری-اسلامی-میں-آزادی-کی-حدود-دستور-اور-ملک-کا-قانون-ہے-رہبر-انقلاب

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org