0
Sunday 25 Mar 2018 17:13

شمالی وزیرستان، طلباء کو نقل فراہم کرنے کے الزام میں سکول پرنسپل گرفتار

شمالی وزیرستان، طلباء کو نقل فراہم کرنے کے الزام میں سکول پرنسپل گرفتار
اسلام ٹائمز۔ شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی میں پولیٹیکل انتظامیہ نے میٹرک امتحان کے دوران طلباء کو نقل فراہم کرنے الزام میں ایک نجی سکول کے پرنسپل کو گرفتار کرلیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سکول پرنسپل مسلسل امتحانی ہال میں مداخلت اور عملے کو طلبہ کو نقل فراہم کرنے پر مجبور کررہا تھا جس کی بناء پر اسے گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔ شمالی وزیرستان کے پولیٹیکل ایجنٹ کامران آفریدی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بنوں بورڈ نقل کرنے والوں اور دینے والوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی عمل میں نہیں لارہا، لہٰذا بورڈ کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے بنوں بورڈ کی انتظامیہ سے تمام ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور خبردار کیا کہ اگر اس دھندے میں ملوث افراد کے خلاف بورڈ نے سروسز رولز کے تحت کارروائی نہیں کی تو ان کے خلاف فوجداری ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی تاکہ ہماری نسلوں کو نقل جیسے سنگین ناسور سے بچایا جاسکے جبکہ نقل کرنے سے حقدار طلبہ کے حق پر ڈاکہ ڈالنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ خیبر پختونخوا اور فاٹا میں نہم و دہم امتحانات 20 مارچ سے شروع ہوئے ہیں تاہم حکومت کی جانب سے متعدد اقدامات کے باوجود نقل کا رجحان ختم نہ ہوسکا۔ یاد رہے کہ شمالی وزیرستان کے بعض نوجوانوں نے گذشتہ سال ایک تنظیم بنائی تھی جس میں بعد ازاں تمام قبیلوں کے مشران کو بھی شامل کردیا گیا تھا جس کا مقصد امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام کے لئے اقدامات اٹھانا تھا۔ اس تنظیم میں شامل تمام قبیلوں نے فیصلہ کیا تھا کہ نقل کرنے والے طلبہ کے خلاف وہ خود کارروائی کریں گے اور ان پر بھاری جرمانے بھی عائد کئے جائیں گے تاہم بدقسمتی سے امسال مذکورہ تنظیم کی جانب سے بھی کسی قسم کے اقدامات نظر نہیں آرہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 713800
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش