0
Sunday 25 Mar 2018 15:46

یمن میں ایک اور حزب اللہ طاقت حاصل کرے، سعودی عرب اسکی اجازت نہیں دیگا، احمد العسیری

یمن میں ایک اور حزب اللہ طاقت حاصل کرے، سعودی عرب اسکی اجازت نہیں دیگا، احمد العسیری
 اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب کی سکیورٹی کے مشیر اور یمن کے خلاف جارح سعودی اتحاد کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ یمن میں جنگ شروع کرنے کا مقصد حزب اللہ جیسے کسی دوسرے گروہ کو طاقت حاصل کرنے سے روکنا ہے۔ ریاض کے سکیورٹی مشیر اور یمن کے خلاف سعودی اتحاد کے ترجمان احمد العسیری نے یورو نیوز کے انگلش سیکشن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کا یمن میں جنگ کا مقصد حزب اللہ لبنان کی طرح کے ایک اور گروہ کی تشکیل کو روکنا ہے۔ احمد العسیری نے یمن میں وسیع پیمانے پر غربت، بے روزگاری اور اس ملک کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی میں جنگ کے اثرات کا ذکر کئے بغیر دعویٰ کیا کہ سعودی عرب کا مقصد صرف یمن میں استحکام پیدا کرنا ہے۔ وہ شخص کہ جس کا ملک خطے میں انتہا پسندی کے نظریئے کے پھیلاؤ کا ایک سبب ہے، نے یورو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن میں ہمارے دوستوں کے ساتھ کیا گیا معاہدہ یہ ہے کہ ایک دوسرے کی مدد سے خطے میں استحکام کے لئے دہشت گرد گروہوں، انتہا پسندوں یا وہ ممالک جو اپنے نظریات کو سرحدوں سے باہر منتقل کر رہے ہیں، کے خلاف اپنا تعاون جاری رکھیں گے۔

یورو نیوز کے صحافی نے جب پوچھا کہ یمن کی جنگ میں اب تک تقریباً 10 ہزار افراد ہلاک اور تین لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں، جبکہ سعودی عرب کا ولی عہد کہتا ہے کہ ایران سعودی عرب کا حریف نہیں تو پھر یہ جنگ کیوں جاری ہے۔؟ العسیری کا جواب میں کہنا تھا کہ ایک بار پھر ہمیں ایک بار پھر یہ کہنا ہوگا کہ ہم ایسے ممالک کے خلاف لڑ رہے ہیں، جو مسلح گروہوں کے ذریعے کام کر رہے ہیں، جب کوئی مسلح گروہوں کے ساتھ کام کرے گا تو اس کا یہی نتیجہ نکلے گا اور بین الاقوامی برادری کو بھی اس جنگ کی ضرورت کو محسوس کرنا چاہیے۔ احمد العسیری نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دے گا کہ یمن کا کنٹرول مسلح گروہوں کے ہاتھ میں چلا جائے اور اس کو بھی قبول نہیں کرے گا کہ یمن میں ایک اور حزب اللہ اقتدار سنبھال لے۔
خبر کا کوڈ : 713884
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش