0
Tuesday 27 Mar 2018 15:08

سپریم کورٹ کا حسین حقانی کو وطن واپس لانے سے متعلق حکومتی اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار

سپریم کورٹ کا حسین حقانی کو وطن واپس لانے سے متعلق حکومتی اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے حسین حقانی کو پاکستان لانے سے متعلق حکومتی اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔ عدالت نے داخلہ اور خارجہ کے وفاقی وزراء اور سیکرٹریز کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے میمو گیٹ اسکینڈل سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ حسین حقانی کو واپس لانے کیلئے کیا پیشرفت ہوئی ہے، اس پر ڈائریکٹر ایف آئی اے اور سرکاری وکیل رانا وقار نے عدالت کو بتایا کہ سابق سفیر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور اس وقت وارنٹ کے اجراء کا معاملہ چل رہا ہے، اس حوالے سے وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کو خطوط بھی لکھے ہیں۔ سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ حسین حقانی سے متعلق کچھ متعلقہ ریکارڈ واشنگٹن میں ہے جو منگوانا ہے، متعلقہ ریکارڈ آنے کے بعد ہی تحقیقات میں پیشرفت ہو گی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ حکومتی رپورٹس عدالت کی آنکھوں میں دھول جھوکنے کے مترادف ہے، یہ عدالت کی عزت کا معاملہ ہے، ایک بندہ عدالت کو یقین دہانی کرا کر ملک سے کیسے بھاگ گیا؟۔ عدالت نے داخلہ اور خارجہ کے وفاقی وزراء اور سیکرٹریز کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔
خبر کا کوڈ : 714181
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش