0
Friday 30 Mar 2018 14:47

سزا دینا مقصود ہے تو میرا نام ای سی ایل میں ڈالکر خواہش پوری کرلیں، نواز شریف

سزا دینا مقصود ہے تو میرا نام ای سی ایل میں ڈالکر خواہش پوری کرلیں، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ سابق اور نااہل وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے فریادی والی بات کی تھی تو انہیں اپنی بات پر قائم رہنا چاہیئے تھا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ فریادی والے الفاظ چیف جسٹس یا کسی اور کو بھی زیب نہیں دیتے، انہیں یہ کہنا بھی زیب نہیں دیتا کہ وہ میرے پاس چل کر آئے تھے، یہ انسانیت کی توہین ہے، اور اگر چیف جسٹس نے فریادی والی بات کی تھی تو انہیں اپنی بات پر قائم رہنا چاہیئے تھا۔ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا بینچ ٹوٹ جانے کے سوال پر نواز شریف نے کہا کہ اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں، ایک بات جانتا ہوں کہ پرویز مشرف کا ٹرائل اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا، حقیقت کی بات کر رہا ہوں، احتساب سب کا ہوگا اور ہر صورت ہو گا، اب وقت وہ نہیں رہا اور حالات بھی وہ نہیں رہے، پرویز مشرف بے شک مفرور رہے، ایک دن آئے گا انہیں قانون کے کٹہرے میں کھڑا ہونا پڑے گا۔ نواز شریف نے کہا کہ کیس تو 1962ء سے چل رہا ہے جب میں اسکول میں پڑھتا تھا، اگر کسی جگہ کرپشن یا بدعنوانی سامنے آئی تو وہ پیش کیوں نہیں کر رہے، اثاثے اثاثے کر رہے ہیں، کرپشن کا الزام لگایا ہے وہ ثابت کریں، حسن اور حسین نواز کبھی وزیراعظم رہے اور نہ ہی وزراء، مجھے آج تک نیب کا کوئی ایسا ریفرنس بتائیں جس میں کرپشن کا الزام نہ ہو اور پھر میرے والے ریفرنس کو دیکھ لیں اس میں کہاں کرپشن کا الزام ہے، تمام کیس صرف ہمارے فیملی کاروبار کے اردگرد گھوم رہا ہے۔ نیب کے اسٹار گواہ واجد ضیاء نے تمام الزامات کی خود تردید کردی، سزا دینا مقصود ہے تو میرا نام این ایل سی، ای او بی آئی، رینٹل پاور کیسز میں ڈال کر خواہش پوری کر لیں، میڈیا رپورٹ کر رہا ہے کہ اس کیس میں کچھ نہیں، اسی طرح ہی یہ سارا ڈرامہ منطقی انجام تک پہنچ سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 714714
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش