0
Friday 30 Mar 2018 21:48

فاٹا میں بچوں کی آدھی تعداد آج بھی تعلیم سے محروم

فاٹا میں بچوں کی آدھی تعداد آج بھی تعلیم سے محروم
اسلام ٹائمز۔ تیراہ خیبر ایجنسی میں نامعلوم ملزمان نے ایک اور سرکاری سکول کو بارودی مواد سے اڑا دیا ہے۔ پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق گذشتہ شب ساڑو زئی سخی بیگ علاقہ میں زیرتعمیر ایف سی مڈل سکول کو دھماکے سے اڑا دیا گیا جس کے نتیجے میں سکول مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق عمارت میں سوئے تین مزدور بھی ملبے تلے دب کر زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ واضح رہے کہ فاٹا میں بدامنی کے دوران حکومتی تنصیبات اور عمارات کے علاوہ سینکڑوں سکول بھی بموں سے اڑائے گئے یا انہیں نذرآتش کیا گیا۔ فاٹا سیکرٹریٹ کے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ سترہ سالوں میں فاٹا کے 12 سو سکولوں کو نقصان پہنچایا گیا جن میں 5 سو سکول مکمل طور تباہ ہوئے۔ گذشتہ شب دھماکہ سے اڑائے گئے سکول کی بابت بھی مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی اس کی یہ حالت بنائی گئی تھی جس کے بعد اسے دوبارہ تعمیر کیا جا رہا تھا۔ اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ سکول جنوبی وزیرستان میں تباہ کئے گئے جن کی تعداد 204 ہے جبکہ خیبر ایجنسی میں کل 180 سکول تباہ کئے گئے اور صرف باڑہ تحصیل میں 93 سکول شدت پسندی سے متاثر ہوئے۔ فاٹا سیکرٹریٹ کے مطابق 472 سکول دوبارہ تعمیر کئے گئے جبکہ 374 سکولوں پر کام جاری ہے۔ ایک طرف اگر گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا فاٹا میں تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں تو دوسری جانب ایک محتاط اندازے کے مطابق شدت پسندی کے دوران متاثرہ بیشتر سکول بحال نہ کئے جانے کے باعث فاٹا کے بچوں کی آدھی تعداد تعلیم سے آج بھی محروم ہے۔
خبر کا کوڈ : 714765
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش