0
Saturday 31 Mar 2018 19:40

ترقیاتی منصوبوں میں اربوں روپے کی کرپشن ہو رہی ہے، نیب کارروائی کرے، عمران خان

ترقیاتی منصوبوں میں اربوں روپے کی کرپشن ہو رہی ہے، نیب کارروائی کرے، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ پنجاب حکومت کے تمام منصوبے کرپشن کیلئے ہی شروع کئے جاتے ہین اور ان منصوبوں کیلئے حکمرانوں نے اپنے تین چار کمپنیاں بنا رکھی ہیں جنہیں ٹھیکے دیئے جاتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ یہ ٹھیکے بھی منظم دھاندلی کے تحت الاٹ کئے جاتے ہیں، شریف فیملی کی ہی کمپنی بڈنگ میں سب سے کم بولی دیتی ہے اور ٹھیکہ حاصل کر لیتی ہے بعدازاں منصوبے کی لاگت میں اضافہ ظاہر کر کے قومی خزانے سے اربوں روپے بٹور لئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت کی کمپنیوں میں سے حبیب کنسٹرکشن کمپنی بھی ایک ہے جس نے ایک منصوبہ اڑتالیس کروڑ میں لیا لیکن بعد ازاں لاگت زیادہ ظاہر کر کے دو ارب روپے وصول کر لئے۔ عمران خان نے کہا کہ ہمارے پاس ترقیاتی منصوبوں میں ہونیوالی کرپشن کے ٹھوس شواہد ہیں جو ہم نیب کے حوالے کریں گے اور مطالبہ کریں گے کہ نیب ان کیخلاف کارروائی کرے۔ عمران خان کا کہنا تھا پنجاب کا آدھا بجٹ لاہور پر خرچ ہوتا ہے، ملتان میں میٹرو منصوبے کی ضرورت ہی نہیں تھی، خالی بسیں چل رہی ہیں، حکمران ہسپتالوں، تعلیم اور صاف پانی کے منصوبے نہیں لگاتے کیونکہ ان میں پیسہ نہیں بنتا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا لاہور پر خرچ کی جانیوالی رقم کے پی میں خرچ پوری رقم سے 3 گنا زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا اسحاق ڈار بھی علاج کرانے باہر چلے گئے، کلثوم نواز عرصے سے لندن میں علاج کرا رہی ہیں، شہباز شریف دس روز سے لندن میں طبی معائنہ کروا رہے ہیں، افسوسناک امر یہ ہے کہ انہوں نے پانچ سال سے صوبے میں کوئی ایسا ہسپتال نہیں بنایا جہاں ان کا علاج ہو سکے جبکہ میری طبیعت بھی دو بار خراب ہوئی ہے، میں نے اپنا علاج شوکت خانم ہسپتال سے کروایا تھا اب پشاور میں 4 ارب روپے سے کینسر کا جدید ترین ہسپتال بنا رہے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا شہباز شریف نے 635 ارب روپے ایک سال میں خرچ کیے، ملتان میٹرو پر 60 ارب روپے لگائے لیکن بسیں خالی چل رہی ہیں، فیصل سبحان نے چینی کمپنی کو بیان دیا کہ وہ شہباز شریف کا فرنٹ مین ہے، انہوں نے تین چار بڑے بڑے کنٹریکٹرز لے رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم ایک بار پھر نیب سے کہیں گے کہ ملتان میٹرو کا معاملہ دیکھیں، لاہور میں صاف پینے کا پانی ہے نہ عالمی معیار کی کوئی یونیورسٹی، ہری پور میں عالمی معیار کی یونیورسٹی بنا رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 714932
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش