0
Tuesday 3 Apr 2018 15:42
وہابیت، یہودیت کا ایک اور قدم

امریکی یہودیوں کی کمیٹی کا محمد بن سلمان کیجانب سے صہیونی حکومت کو قبول کرنیکا خیرمقدم

امریکی یہودیوں کی کمیٹی کا محمد بن سلمان کیجانب سے صہیونی حکومت کو قبول کرنیکا خیرمقدم
اسلام ٹائمز۔ امریکی یہودیوں کی ایک کمیٹی نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے صہیونی حکومت کو قانونی طور پر قبول کرنے کے بیان کا خیر مقدم کیا۔ اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں امریکہ میں یہودیوں کی کمیٹی نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے اٹلانٹک میگزین کے ساتھ ایک انٹرویو جس میں انہوں نے صہیونی حکومت کو قانونی طور پر قبول کرنے کا بیان دیا ہے، کا بھرپور خیر مقدم کیا ہے۔ بن سلمان نے ایک سوال کے جواب میں کہ کیا وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ یہودی بھی اپنے لئے ایک ملک کا حق رکھتے ہیں؟ کہا کہ میرا یقین ہے کہ فلسطینی اور اسرائیلی اپنی اپنی سرزمین رکھنے کا حق رکھتے ہیں، لیکن ان کے درمیان ایک امن معاہدہ ہونا چاہئے، تاکہ سب کے لئے استحکام فراہم کرتے ہوئے ان کے تعلقات بھی معمول پر آسکیں۔

یہودیوں کی اس کمیٹی کی طرف سے جاری کئے جانے والے بیان میں آیا ہے کہ سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی اپنی حکومت تشکیل دینے کا حق رکھتے ہیں، 70 سال پہلے جب سے یہودی حکومت کی دوبارہ تشکیل ہوئی ہے، اسوقت سے اب تک کسی بھی سعودی رہنما نے اس طرح کا کوئی اعتراف نہیں کیا تھا۔ محمد بن سلمان نے اسی طرح ایران کے خلاف اپنے بے بنیاد الزامات کو دہراتے ہوئے اس بات کا دعویٰ کیا کہ ایران خطے میں "برائی کی مثلث" کا حصہ ہے، جو اس خطے پر حکمرانی کرنے کا ارادہ ہے۔ بن سلمان نے اٹلانٹیک میگزین کے ساتھ اپنے انٹرویو میں برائی کی مثلث کی وضاحت دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس مثلث کا پہلا ضلع ایرانی حکومت ہے، جو اپنے انتہا پسندی پر مبنی نظریات کو پھیلانا چاہتی ہے۔۔۔۔۔ اس برائی کی مثلث میں ان کا ارادہ ہے کہ طاقت کے زور پر وہ ایک سلطنت قائم کریں۔
خبر کا کوڈ : 715482
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش