0
Thursday 5 Apr 2018 23:08

سجاول، پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما کی ہندو نوجوان کیساتھ جنسی زیادتی، ملزمان گرفتار

سجاول، پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما کی ہندو نوجوان کیساتھ جنسی زیادتی، ملزمان گرفتار
اسلام ٹائمز۔ اندرون سندھ کے ضلع سجاول میں پولیس نے ہندو نوجوان جئے پرکاش سے جنسی زیادتی کے الزام میں صوبے میں حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ارباب ابراہیم سمیت تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ ایس ایس پی سجاول فدا حسین جانوری کے مطابق ارباب ابراہیم میمن، سلیم گگو اور صالح میمن کے خلاف نوجوان سے جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ملزمان کو ریمانڈ کیلئے جمعے کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ نوجوان سے جنسی زیادتی کیا انتقامی کارروائی تھی یا اس کی کیا وجہ ہے، اس سوال کے جواب میں ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ یہ بات ابھی تحقیقات میں سامنے آئے گی۔ جنسی زیادتی کا واقعہ تقریباً دو ماہ قبل ضلع سجاول کے علاقے دڑو میں پیش آیا تھا اور اس کی ویڈیو چند دن قبل سوشل میڈیا پر پھیلی تھی، جس کے بعد صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے پولیس کو تحقیقات اور ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔

اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو افراد ایک نوجوان سے جنسی زیادتی کر رہے ہیں، جبکہ ایک شخص صوفے پر بیٹھ کر یہ منظر دیکھ رہا ہے اور نوجوان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہیں۔ زیادتی کا نشانہ بننے والے ہندو نوجوان جئے پرکاش کا کہنا ہے کہ وہ گھر پر سویا ہوا تھا کہ رات کو ڈیڑھ بجے کے قریب دو لوگ آئے اور اسے کہا کہ کام ہے ہمارے ساتھ چلو، وہ مجھے مقامی وڈیرے کی اوطاق پر لے گئے جہاں پہلے تشدد کیا گیا اور اس کے بعد جنسی زیادتی کی گئی، اس دوران ملزم موبائل پر ویڈیو بھی بناتے رہے، بعد میں وہ اس ویڈیو کی بنا پر مجھے بلیک میل کرکے پیسے بھی لیتے رہے، جب میں نے پیسے دینے بند کیے، تو انھوں نے یہ ویڈیو لیک کر دی، اب وہ مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ جئے پرکاش کے والد گنگا رام ریٹائرڈ ٹیچر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ملزمان شہر سے نکالنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ تم دیوان (ہندو) ہو، تمہاری کوئی نہیں سنے گا۔

والد نے مزید بتایا کہ ہم ان سے چھپتے پھر رہے ہیں، ہمیں ڈر ہے کہ پولیس کے ذریعے الٹا ہم پر ہی کوئی مقدمہ درج نہ کرا دیں، اس لیے پولیس کے پاس نہیں گئے۔ ان کے مطابق جب ملزمان نے ان کی بیٹیوں کو بھی نشانہ بنانے کی دھمکیاں دیں، تو اس کے بعد انہوں نے میڈیا کے سامنے آنے کا فیصلہ کیا۔ دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ نے جئے پرکاش سے زیادتی کے معاملے کی تحقیقات کا حکم جاری کیا ہے۔ سول سوسائٹی کی درخواست پر جسٹس صلاح الدین پہنور نے حکم جاری کیا ہے کہ متاثرہ خاندان کو تحفظ فراہم کیا جائے اور اچھی شہرت رکھنے والے افسر سے تحقیقات کروا کے 10 اپریل تک رپورٹ پیش کی جائے۔ عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کو بھی ہدایت جاری کی ہے کہ واقعے کی ویڈیو محفوظ بنا کر سوشل میڈیا سے اس کو ڈیلیٹ کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 715930
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش