0
Thursday 5 Apr 2018 20:25

بین الاقوامی کشتیرانی کو ہم سے کوئی خطرہ لاحق نہیں، ہم صرف حملہ آوروں کے بحری جہازوں کو نشانہ بناتے ہیں، انصاراللہ یمن

بین الاقوامی کشتیرانی کو ہم سے کوئی خطرہ لاحق نہیں، ہم صرف حملہ آوروں کے بحری جہازوں کو نشانہ بناتے ہیں، انصاراللہ یمن
اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاراللہ یمن کی سیاسی کونسل کے ایک رکن نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورسز صرف ان بحری جہازوں کو ہی نشانہ بنائیں گے، جنھوں نے ہمارے ملک کا محاصرہ کیا ہوا ہے۔ یمن کی تحریک انصاراللہ کی سیاسی کونسل کے رکن علی القحوم نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے میڈیا میں جنگ کے شعلوں کو مشتعل کرنے والے بیانات پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جارحانہ ممالک کیوں غصے میں ہیں، شور و غل مچا اور سلامتی کونسل کا سہارا لے رہے ہیں، جبکہ یہ ادارہ امریکہ کی خواہش کے مطابق عمل کرتا ہے، جس وقت یمن کی جانب سے بیلیسٹک میزائل فائر ہوتا ہے یا کسی بحری جہاز کو نشانہ بنایا جاتا ہے(تو یہ ادارہ یمنیوں کی جانب سے جارحین کے خلاف انتقامی میزائل حملوں کی مذمت کرتا ہے)۔ گویا امریکہ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات چار سالہ جارحیت اور جنگ میں یمنیوں پر پھول برساتے رہے ہیں۔؟ جیسے انہوں نے ہزاروں یمنی افراد کو ہلاک نہیں کیا اور یمن کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ و برباد نہیں کیا ہے۔؟ حملہ آوروں کے بحری جہازوں پر جوابی حملہ اہل یمن کا جائز حق ہے اور بالخصوص اس وقت جب یمن سمندری، ہوائی اور زمینی محاصرے کے ساتھ ساتھ جارحین کے ہوائی حملوں اور ظلم و ستم کا نشانہ بن رہا ہے۔ پھر یہ اتنا شور شرابہ کس لئے؟ ہم جو اپنے ملک و قوم کا دفاع کر رہے ہیں، کیا یہ جرم ہے؟ بین الاقوامی کشتیرانی کو ہم سے کسی قسم کا کوئی خطرہ لاحق نہیں، صرف ان بحری جہازوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے جنھوں نے ہمارے ملک کا محاصرہ کیا ہوا یا وہ ہم پر حملہ آور ہوئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 715966
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش