0
Saturday 7 Apr 2018 20:12

کراچی میں نہ کچرا اٹھا، نہ نالے صاف ہوئے، واٹر کمیشن برہم

کراچی میں نہ کچرا اٹھا، نہ نالے صاف ہوئے، واٹر کمیشن برہم
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کا کچرا اٹھا اور نہ نالے صاف ہوئے، بڑھتے مسائل کم نہ ہوئے، واٹر کمیشن میں میئر کراچی اور سیکریٹری بلدیات ایک دوسرے پر ملبہ ڈالتے رہے، کمیشن نے دس اپریل کو چیف سیکریٹری کو بلا لیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی صاف کیسے ہوگا، واٹر کمیشن پھر بیٹھا اور سوالات کئے، اس دوران جوابات بھی دیئے گئے، سرزنش بھی ہوئی، اعتراضات بھی اٹھے اور احکامات جاری کر دیئے گئے۔ ڈی جی رولر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور ڈپٹی کمشنر ملیر کی وکٹیں گر گئیں اور دونوں کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا گیا۔ مئیر کراچی وسیم اختر نے بتایا کہ گجر نالے کی دو سو فٹ چوڑائی کم کرکے 40 فٹ کر دی گئی ہے، اسی پر روڈ بھی بنایا جا رہا ہے۔ کمیشن نے گجر نالے کی چوڑائی کم کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ سیکریٹری بلدیات نے بتایا کہ شہر کی آبادی بڑھ چکی ہے، گجر نالے پر 20 فٹ نالہ اور 20 فٹ روڈ تعمیر کیا جا رہا ہے۔

میئر کراچی نے کہا کہ سندھ حکومت شہر کو تباہ کر رہی ہے، برساتی نالوں کو ختم کیا جا رہا ہے۔ سیکریٹری بلدیات نے کہا کہ ہر نالے اور رفاعی پلاٹس پر کے ڈی اے اور کے ایم سی کی مدد سے قبضہ ہوا، قبضہ کراتے ہیں اور عدالتوں میں اٹھا لیتے ہیں۔ کمیشن نے سوال پوچھا کہ کے ڈی اے اور کے ایم سی بھی تو حکومت کے ادارے ہیں، ان اداروں کی مانیٹرنگ کیلئے بھی تو کوئی ہوگا۔ کمیشن نے 10 اپریل کو وضاحت طلب کرلی اور چیف سیکرٹری سندھ کو بھی بلا لیا۔ کمیشن شہر میں صفائی نہ ہونے پر بھی برہم ہوگیا اور سیکریٹری بلدیات نے کہا کہ شہر کو صاف کرنا کے ایم سی کی ذمہ داری ہے۔ کمیشن سربراہ نے جواب دیا کہ آپ لکھ کر دیں، شہر کو صاف کرنے میں تین سال لگیں گے، تو میں معاملہ سپریم کورٹ بھیج دوں گا۔
خبر کا کوڈ : 716330
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش