0
Tuesday 10 Apr 2018 11:33

مسئلہ کشمیر کوئی انتخابی یا انتظامی مسئلہ نہیں ہے، مزاحمتی قیادت

مسئلہ کشمیر کوئی انتخابی یا انتظامی مسئلہ نہیں ہے، مزاحمتی قیادت
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (م)، لبریشن فرنٹ، ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی، نیشنل فرنٹ، سالویشن موومنٹ اور ماس موومنٹ نے گذشتہ سال ضمنی پارلیمانی انتخابات کے دوران قابض فورسز کی بلاجواز فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق کئے گئے، آٹھ نوجوانوں کی برسی پر انہیں خراج عقیدت ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ خونین واقعہ کشمیر کی عصری تاریخ میں ایک المناک حیثیت سے یاد رکھا جائے گا۔ حریت کانفرنس (م) نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ خونین واقعہ کشمیر کی عصری تاریخ میں ایک المناک حیثیت سے یاد رکھا جائے گا۔ حریت کانفرنس کے ایک بیان میں کہا گیا کہ کشمیری عوام نے ہمیشہ بھارت کی نگرانی میں ہورہے ہر انتخابی عمل کو ایک لاحاصل مشق قرار دیا ہے کیونکہ مسئلہ کشمیر کوئی انتخابی یا انتظامی مسئلہ نہیں ہے بلکہ سوا کروڑ کشمیریوں کے جذبات اور احساسات سے جڑا ہوا ایک انسانی اور سیاسی مسئلہ ہے، جس کو حق خودارادیت کی بنیاد پر یہاں کے عوام کی آزادانہ استصواب رائے سے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ 1947ء سے بالعموم اور 1989ء سے بالخصوص عوام نے اپنے جائز حق کے حصول کے لئے جان و مال کی عظیم قربانیاں پیش کی ہیں اور یہ قربانیاں اس بات کی متقاضی ہیں کہ مسئلہ کشمیر کو اس کے تاریخی پس منظر میں حل کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔ بیان میں کہا گیا کہ حکومت ہندوستان اور اس کے ریاستی حواری یہاں کے عوام کے جذبات اور احساسات کو بزور طاقت کچلنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں جس کے نتیجے میں یہاں روز انسانی خون بہہ رہا ہے، گھر اجڑ رہے ہیں اور بھارت کے اس ظلم و جبر سے عبارت پالیسی کی وجہ سے یہاں کا نوجوان تنگ آمد بہ جنگ آمد کے مصداق عسکریت کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہو رہا ہے۔ ادھر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے بےمثال الیکشن بائیکاٹ سے بوکھلاہٹ زدہ فورسز نے جس بے ہنگم انداز میں لوگوں پر پیلٹ اور بلٹ کی بارش کی اور بڈگام و گاندربل میں
آٹھ کشمیریوں کو جاں بحق کیا اور سینکڑوں کو زخمی کیا وہ ہماری تاریخ عزیمت کا ایک سیاہ باب ہے۔
خبر کا کوڈ : 716920
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش