0
Thursday 25 Jun 2009 12:02

لاہور،اسلام آباد اور کراچی میں تخریب کاری کا منصوبہ ناکام 43 دہشت گرد گرفتار

لاہور،اسلام آباد اور کراچی میں تخریب کاری کا منصوبہ ناکام 43 دہشت گرد گرفتار
لاہور ، اسلام آباد : لاہور، اسلام آباد اور کراچی میں تخریب کاری کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے پنجاب اور اسلام آباد پولیس نے 43 دہشت گرد گرفتار کر لئے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی پولیس نے 6 بڑے مطلوب دہشت گردوں سمیت 25 دہشت گرد گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ آئی جی اسلام آباد پولیس کلیم امام نے میڈیا کو بریفنگ میں بتایا کہ 25 اہم دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں 6 انتہائی مطلوب بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ دہشت گرد اسلام آباد, لاہور اور کراچی میں دہشت گردی کی وارداتوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے, ان گرفتار دہشت گردوں کا تعلق سوات, وزیرستان اور دیگر شورش زدہ علاقوں سے ہے۔ آئی جی نے بتایا کہ بیت اللہ محسود اسلام آباد میں دہشت گردی کے واقعات میں پولیس کو مطلوب ہے اور بیت اللہ محسود سے ہمدردی رکھنے والے افراد پر بھی کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔ لاہور، راولپنڈی اور اسلام آباد میں بارود سے بھری تین گاڑیوں کے داخلے کی پیشگی اطلاع کے بعد حفاظتی اقدامات مزید بڑھا دیئے گئے ہیں۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق وزیرستان سے بارود سے بھری تین گاڑیاں شہ زور مزدا ٹرک، جیپ اور ایک کار کی روانگی کی اطلاعات کے بعد لاہور، اسلام آباد اور راولپنڈی میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ 
پنجاب پولیس نے پولیس ٹریننگ سکول مناواں , میانوالی چیک پوسٹ, سری لنکا کرکٹ ٹیم اور ڈی جی خان کے ماتمی جلوس پر خود کش حملوں میں ملوث 18 انتہائی خطرناک دہشت گردوں اور خودکش حملہ آوروں کو گرفتار کرکے انکے قبضے سے خود کش حملے میں استعمال ہونی والی جیکٹیں اور اسلحہ و بارود برآمد کر لیا ہے۔ اس امر کا انکشاف گذشتہ روز انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب طارق سلیم ڈوگر کی زیر صدارت منعقد ہونے والے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا ۔ اجلاس میں صوبہ میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے کئے گئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور انہیں مزید موثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ گرفتار ہونے والوں میں شہباز علی خالد عرف عبداللہ ، شجاعت علی عرف ٹکہ، محمد اختر نعیم عرف شاہ جی، سعد احمد عرف مجاہد اور قاری محمد ارشد دہشت گردی کے لئے منصوبہ بندی کر رہے تھے جبکہ قاری عاصم، محمد زبیر، رضوان محمود، رضوان عبدالقادر، قاری ثنااللہ، ہجرت اللہ عرف شاکراللہ عرف پتنگا عرف شیر خان، محمد زبیر عرف نیک محمد، ملک نعیم حیدرعرف وقاص عرف وکی عرف حاجی، غلام مصطفی قیصرانی، قاری محمد اسماعیل، سلیم زمان، عبدالحئی، عبداللہ عرف غزالی راولپنڈی پیر ودہائی، پولیس ٹریننگ سکول مناواں لاہور، میانوالی چیک پوسٹ، سری لنکا کرکٹ ٹیم اور ڈی جی خان کے ماتمی جلوس پر خود کش حملوں میں پنجاب پولیس کو مطلوب تھے۔ دریں اثناء وزیر داخلہ رحمان ملک نے انکشاف کیا ہے کہ پارلیمنٹ ہائوس اور ایک حساس ادارے کے دفتر پر حملے کی سازش کو ناکام بناتے ہوئے 2 خودکش حملہ آور گرفتار کر لئے گئے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں امن و امان کی مخدوش صورتحال بہتر نہ ہوئی تو ساری انتظامیہ کو تبدیل کر دیا جائے گی۔ آئندہ ہفتہ اس بارے میں ایوان میں رپورٹ پیش کر دوں گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو قومی اسمبلی میں امن و امان کی صورتحال پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔
 

خبر کا کوڈ : 7172
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش