0
Wednesday 11 Apr 2018 16:22

سندھ ہائیکورٹ کا لاپتہ افراد کیس میں جھوٹی رپورٹ پیش کرنے پر پولیس پر اظہار برہمی

سندھ ہائیکورٹ کا لاپتہ افراد کیس میں جھوٹی رپورٹ پیش کرنے پر پولیس پر اظہار برہمی
اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں جھوٹی رپورٹ پیش کرنے پر پولیس پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ من گھڑت رپورٹ پیش کرنے پر عدالت نے پولیس افسر پر برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس آفتاب گورڑ نے ریمارکس دیئے کہ پولیس افسران لاپتہ افراد کے مقدمات میں جان بوجھ کر من گھڑت رپورٹس پیش کرتے ہیں۔ جسٹس آفتاب گورڑ نے کہا کہ اب تحقیقات کے بغیر اگر کسی تفتیشی افسر نے رپورٹ پیش کی، تو معطل کر دیا جائے گا، جب وردی اترے گی اور تنخواہ بند ہوگی، تو سب کے دماغ ٹھکانے پر آجائیں گے، لاپتہ افراد بازیاب نہیں کراتے اور کام نہ کرنے کے بہانے تلاش کرتے ہیں۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ لاپتہ شہری یاسین جبار ملیر کے علاقے سے لاپتہ ہوا تھا، اس کی تلاش کا عمل جاری ہے۔ عدالت نے لاپتہ شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر متعلقہ اداروں سے رپورٹ طلب کرلی۔ ہائیکورٹ نے محکمہ داخلہ، آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز اور دیگر کو ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
خبر کا کوڈ : 717228
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش