0
Friday 13 Apr 2018 14:46

وفاق کا نامزد کوئی شخص صوبے کی جامعات کا مالک نہیں بن سکتا، مراد علی شاہ

وفاق کا نامزد کوئی شخص صوبے کی جامعات کا مالک نہیں بن سکتا، مراد علی شاہ
اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاق کا نامزد کوئی شخص صوبے کی جامعات کا مالک نہیں بن سکتا، اٹھارویں آئینی ترمیم کو عوام کے دھتکارے ہوئے لوگ رول بیک کرنے کی باتیں کررہے ہیں، سندھ حکومت صوبے کی جامعات کو سالانہ 5ارب روپے دیتی ہے، یہ رقم مولانا سمیع الحق کے کسی دینی مدرسے کو نہیں بلکہ جامعات کو دی جاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے ایوان کو بتایا کہ گورنر سندھ نے صوبائی اسمبلی سے منظور شدہ چار بلوں پر اعتراضات لگاکر دوبارہ غور کے لئے ایوان کو بھیجا ہے، گورنر سندھ کی جانب سے سندھ یونیورسٹیز اینڈ انسٹی ٹیوٹس ترمیمی بل 2018ء، سہیل یونیورسٹی بل، یونیورسٹی آف ٹنڈو محمد خان اینڈ میڈیکل کالج اور کالی موری یونیورسٹی حیدرآباد کا بل ایوان کو بھیجا گیا ہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ گورنر سندھ کی جانب سے سندھ اسمبلی کا اجلاس طلب کرنا قانوناً درست نہیں، آرٹیکل 105 گورنر کے اختیارات کیلئے واضح ہے، اصل طاقت اسمبلی ہے، اسمبلی جو بھی قانون سازی کرے گی وہی قانون ہوگا، آئین کے مطابق ہم نے صوبے کی جامعات کے وائس چانسلرز کے تقرر کا نیا طریقہ کار وضع کیا، گورنر سندھ کو اعتراض ہے، ماضی میں وائس چانسلرز گورنر سے چھٹی لے کر جاتے تھے اور صوبائی حکومت کو اس بارے میں پتا بھی نہیں ہوتا تھا، جس ملک میں قانونی اور آئینی طریقہ کار اختیار کرکے صدر، چیف جسٹس اور وزیراعظم کو ہٹایا جاسکتا ہو وہاں کیا کسی یونیورسٹی کا وائس چانسلر قانون سے مبرا ہے، جامعات کی ایڈمیشن پالیسی پر سندھ حکومت کی گائیڈ لائن کسی صورت بھی قابل اعتراض نہیں سمجھی جانی چاہیئے۔

وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو، وزیر تعلیم سندھ جام مہتاب ڈہر، وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ، پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی ڈاکٹر سکندر شورو، مہیش کمار ملانی نے بھی وزیر اعلیٰ سندھ کے موقف کی تائید کی۔ ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد نے کہا کہ سندھ حکومت کے آئینی اختیارات پر اعتراض نہیں، آپ وائس چانسلرز مقرر کرنے کے بعد انہیں آزادی کے ساتھ کام کرنے دیں اور سیاسی مداخلت نہ کی جائے۔ ایم کیو ایم کے فیصل سبزواری نے کہا کہ سندھ کا پورا تعلیمی نظام انحطاط کا شکار ہے، سندھ حکومت کو ہمیشہ اپنے اختیارات کی تو بہت فکر ہوتی ہے لیکن بلدیاتی اداروں کو اختیارات اور وسائل مہیا کرنے میں کوئی دلچسپی کیوں نہیں ہے۔ تحریک انصاف کی ڈاکٹر سیما ضیاء، مسلم لیگ فنکشنل کی مہتاب اکبر راشدی اور ایم کیو ایم کے محمد حسین نے بھی بحث میں حصہ لیا۔
خبر کا کوڈ : 717630
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش