0
Saturday 14 May 2011 14:55

فوج اور خفیہ ایجنسیوں کے بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کئے جائیں،حکومت اداروں اور امریکا کی تابعداری چھوڑے،امریکہ سے یکطرفہ تعلقات نہیں رکھ سکتے

فوج اور خفیہ ایجنسیوں کے بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کئے جائیں،حکومت اداروں اور امریکا کی تابعداری چھوڑے،امریکہ سے یکطرفہ تعلقات نہیں رکھ سکتے
لاہور:اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے مطالبہ کیا ہے کہ فوج اور خفیہ ایجنسیوں کے بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے چاہیئں، خارجہ پالیسی کا فیصلہ ایجنسیاں نہیں بلکہ منتخب حکومت کرے، ایجنسیاں پارٹیاں بنانے اور پارٹیوں کو تقسیم کرنے کا کام چھوڑ دیں۔ وہ امریکی سفیر کیمرون منٹر کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز حکومت کی جانب سے پیش کردہ قرارداد بہت کمزور تھی، کسی قسم کے احتساب کی بات نہیں کی گئی تھی، ہم نے امریکا کے ساتھ تعلقات پر نظرثانی اور نیٹو سپلائی سے متعلق تجاویز شامل کرائیں، جوڈیشل کمیشن جس کا ہم نے مطالبہ کیا تھا اس پر ہم نے اصرار کیا تھا، حکومت کمیشن کے قیام کی مخالف تھی، کئی گھنٹوں کی بات چیت کے بعد حکومت آزاد کمیشن کے قیام پر راضی ہوئی، ظاہر ہے ایبٹ آپریشن کو فتح عظیم قرار دینے والے اور اس پر امریکی اخبار میں آرٹیکل لکھنے والے کیسے کمیشن کے قیام کی بات کر سکتے تھے۔ 
نواز شریف نے کہا کہ کمیشن کے قیام کا مطالبہ سزا دلوانے کیلئے نہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل کا تعین کرنے، خفیہ ایجنسیوں کے دائر کار اور سیاسی کھیلوں سے دور رہنے سے متعلق، سیاسی پارٹیوں میں دراڑ ڈالنے، نئے سیاسی اتحادیوں کے قیام کے کاروائیوں سے دور رہنے کیلئے کیا گیا، آزاد تحقیقاتی کمیشن جلد قائم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد واقعے کا جو کوئی بھی ذمہ دار ہے وہ سب کے سامنے لایا جائے، جب پارلیمنٹ ایک مشترکہ قرارداد پاس کر سکتی ہے تو کیا باقی معاملات اور پڑوسیوں سے تعلقات کا معاملہ حل نہیں ہو سکتا، بیلٹ بکس کا تقدس بحال ہونا چاہیئے، حکومتیں بیلٹ کے ذریعے آئیں اور جائیں۔ 
امریکی سفیر سے ملاقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امریکی سفیر سے ملاقات ہوئی، ایک ہفتے پہلے سے ملاقات طے تھی، جس میں یہ ساری باتیں کیں، یہ بھی کہا کہ امریکا میں 9/11 کو جو کچھ ہوا اس کا ہمیں دکھ ہے، تقریباً تین ہزار جانیں ضائع ہوئیں، لیکن 9/11 کے بعد امریکا میں کوئی دہشت گردی کا واقعہ نہیں ہوا، اور پاکستانی قوم کی 35 ہزار جانیں ضائع ہوئیں، 5 ہزار سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں، 9/11 کے بعد امریکا کو محفوظ ہونا چاہیے لیکن کیا کسی کو اس بات کا ادراک ہے کہ سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصان پاکستان کا ہوا، بیروزگاری اور غربت بڑھ گئی، آج پھر پاکستان کو ہی مجرم ٹہرایا جا رہا ہے، ہماری خودمختاری کو تہس نہس کر کے آپریشن کیا گیا اور مجرم بھی ہم ہی ٹہرے، کل ہی دہشت گردی کے واقعات میں 95 جانیں چلی گئیں اور ڈرون کے ذریعے 5 ہلاکتیں ہوئی، ہم یک طرفہ تعلقات نہیں رکھ سکتے، یہ حکومت اداروں اور امریکا کی تابعداری چھوڑے، عوام کے خدمت اور تابعداری کیلئے آگے آئے۔
خبر کا کوڈ : 71805
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش