0
Tuesday 17 Apr 2018 17:39

نوشہرہ، دریائے کابل میں گرنے والے لاپتہ نوجوان کی نعش برآمد

نوشہرہ، دریائے کابل میں گرنے والے لاپتہ نوجوان کی نعش برآمد
اسلام ٹائمز۔ نوشہرہ کنڈ پارک کے مقام پر گذشتہ دن دریائے کابل میں ڈوب جانے والوں میں سے آخری شخص نور جمیل کو مردہ حالت میں نکال دیا گیا۔ ریسکیو کے مقامی ترجمان مدثر اقبال کے مطابق نور جمیل کی نعش کو آج صبح دریائے کابل میں ریسکیو آپریشن کے دوران نکال دی گئی۔ واضح رہے کہ گذشتہ دن نوشہرہ کے کنڈ پارک کی سیر کیلئے آنے والے پشاور سے تعلق رکھنے والے تین افراد دریا میں گرنے سے جاں بحق ہوئے تھے، جن میں دو نوجوان خواتین بھی شامل تھے، اور ریسکیو 1122 کے اہلکاروں نے اسی دن دونوں خواتین کی نعشیں نکالنے میں کامیاب ہوئے تھے، جبکہ تیسرے لاپتہ شخص کی نعش کو آج نکالا گیا۔ پولیس کے مطابق پشاور سیر کیلئے آنے والوں میں سے اٹھارہ سالہ ثناء گل سیلفی کی کوشش میں دریا میں جا گری۔ پولیس کے مطابق ثناء گل کو بچانے اس کی کزن 22 سالہ کائنات نے بھی اس کے پیچھے جبکہ ان دونوں کو بچانے 19 سالہ نور خان نامی ان کے کزن نے دونوں کے پیچھے دریا میں چھلانگ لگا دی جس کے نتیجے میں تینوں ڈوب گئے۔ کنڈ پارک نوشہرہ کا ایک سیاحتی مقام ہے جو پشاور سے تقریبا 46 کلومیٹر کے فاصلے پر دو دریاؤں کے بیچ واقع ہے اور جہاں پشاور سمیت مختلف اضلاع سے لوگ ٹولیوں کی شکل میں سیروتفریح کیلئے آتے ہیں۔ یاد رہے کہ چند روز قبل سردریاب میں بھی پشاور کے ایک دینی مدرسہ کے 13 طلباء دریا کی سیر کے دوران کشتی الٹنے سے ڈوب گئے تھے جن میں سے 11 کو بچا لیا گیا جبکہ دو ڈوب کر جاں بحق ہوئے۔ اس سے قبل پشاور انجینئرنگ یونیورسٹی کا اسد نامی طالبعلم بھی ڈوب کر لاپتہ ہوا تھا جس کی نعش گذشتہ روز نوشہرہ میں کشتی پل کے مقام سے برآمد ہوئی۔ پے در پے واقعات کے بعد ڈپٹی کشنر چارسدہ نے کشتی مالکان کیلئے نئے احکامات جاری کئے۔ کشتی مالکان کو بیک وقت چھ افراد سے زائد افراد کو کشتی میں سوار نہ کرانے اور ہر سوار کو لائف جیکٹ فراہم کرنے کا پابند بنایا۔ علاوہ ازیں جھولوں اور چیئرلفٹ کے ذریعے دریا پار کرنے کے ساتھ ساتھ دریا میں تیرنے پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔
خبر کا کوڈ : 718588
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش