0
Tuesday 17 Apr 2018 20:27

تنازعہ کشمیر ایک سیاسی معاملہ ہے جو سیاسی حل کا متقاضی ہے، آغا سید حسن

تنازعہ کشمیر ایک سیاسی معاملہ ہے جو سیاسی حل کا متقاضی ہے، آغا سید حسن
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اور سینئر حریت رہنما مولانا آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے مقبوضہ کشمیر کے ابتر حالات اور کشمیریوں کی تحریک حق خودارادیت کے خاتمے کے لئے بھارت کے استعماری ہتھکنڈوں کو توسیع پسندانہ عزائم کی بدترین مثال سے تعبیر کیا ہے۔ انہوں نے آرپار فوجی سربراہوں کے کشمیر سے متعلق خیالات کو زمینی حقائق کے عین مطابق قرار دیا ہے۔ آغا سید حسن نے کہا کہ تنازعہ کشمیر ایک سیاسی معاملہ ہے جو ایک سیاسی حل کا متقاضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب جبکہ بھارت اور پاکستان خطے کی دو جوہری قوتیں ہیں جس کے تناظر میں تنازعہ کشمیر کے کسی فوجی حل کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ آرپار فوجی قیادت کا یہ نظریہ کہ تنازعہ کشمیر صرف اور صرف مذاکرات کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے ایک ناقابل تردید حقیقت ہے، جس کو عملی جامہ پہنانے کیلئے دونوں ممالک کو اب ایک سنجیدہ موقف اختیار کرکے بلا تاخیر مذاکرات کا آغاز کرنا چاہیے۔

آغا سید حسن نے شام پر امریکی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے خطے کے اسلامی ممالک میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لئے جس سفاک ترین دہشتگرد تنظیم کو پالا پوسا تھا، اس کا صفایا دیکھ کر واشنگٹن اور اسکے خلیجی حلیفوں کی نیند اڑچکی ہے۔ شام پر جارحیت امریکہ، اسرائیل اور ان کے خلیجی حلیفوں کی بوکھلاہٹ کا ہی نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام پر آگ برسانے سے شامی عوام خوف زدہ ہوکر امریکی عزائم کے آگے سرنگوں نہیں ہوں گے بلکہ امریکی جارحیت خطے میں امریکہ نواز حکومتوں کے لئے الٹی گنتی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 718630
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش