0
Wednesday 18 Apr 2018 13:32
سامراجی طاقتیں علاقے کو بارود کے ڈھیر میں تبدیل نہ کریں

ملک و قوم کے دفاع کیلئے ضروری ہتھیار بنانے کیلئے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں، ڈاکٹر حسن روحانی

ہماری مسلح افواج نے علاقائی امن و سلامتی کیلئے اہم کردار ادا کیا، علاقائی ممالک کی صلح و آشتی کا جواب مثبت انداز میں دینگے
ملک و قوم کے دفاع کیلئے ضروری ہتھیار بنانے کیلئے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں، ڈاکٹر حسن روحانی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کو تھران میں بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پر آرمی ڈے کی مرکزی تقریب سے خطاب میں کہا کہ بیرونی طاقتیں، بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے خطے میں مداخلت کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شام پر امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں کا حملہ جارحانہ اور اقوام متحدہ کے منشور کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے اطراف اور مغربی ایشیا میں جارح سامراجی طاقتوں نے غیر قانونی طور پر گھس بیٹھ کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سامراجی طاقتیں اس خطے میں دہشت گرد گروہوں سے کام لے رہی ہیں۔ ایرانی صدر نے اسلامی جمہوری نظام اور ملک کی ارضی سالمیت کے تحفظ کو ایرانی فوج کا فریضہ قرار دیا اور کہا کہ ایران کو بڑی سامراجی طاقتوں کی سازشوں کے مقابلے کے لئے دفاعی اسلحے اور توانائی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران دہشت گردوں کو اپنی سرزمیں پر لالچ کی نگاہیں رکھنے کی اجازت ہرگز نہیں دے گا۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کی پالیسی، پڑوسیوں کے احترام اور اچھی ہمسائیگی کے اصولوں پر استوار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے کے ملکوں کو بڑی طاقتوں سے سلامتی خریدنے کی کوشش ترک کر دینی چاہئے، تاکہ اپنی قانونی حیثیت محفوظ رکھ سکیں۔ ایرانی صدر نے کہا کہ ایران جس اسلحے کی بھی ضرورت محسوس کرے گا، اس کو بنائے گا، تیار کرے گا اور اس کے لئے بڑی طاقتوں کی اجازت اور موافقت کا انتظار نہیں کرے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ سامراجی طاقتیں اس علاقے کو بارود کے ڈھیر میں تبدیل نہ کریں اور اپنے اسلحے کے کارخانوں کو چلانے کے لئے خطے کے ملکوں کو تاجرانہ نظر سے نہ دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی مسلح افواج نے خطے کے ثبات و استحکام میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔ ایرانی صدر مملکت نے کہا کہ ایران علاقے کے ملکوں کی صلح و آشتی کی آواز کا مثبت جواب دیتا ہے کیونکہ ایران کی عظیم قوم کو دوسرے ملکوں کی سرزمینوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق اسلامی جمہوری ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ غیر ملکی طاقتیں عالمی قوانین کے برخلاف علاقائی امور میں مداخلت کرتی ہیں اور اقوام متحدہ کے منشور کے برعکس ملکوں پر خودسرانہ جارحیت کرتی ہیں۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے تہران میں ایرانی فوج کے دن کی مناسبت سے ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جارح طاقتوں نے ایران اور مغربی ایشیا کے اطراف کے علاقوں میں غیر قانونی طور پر پڑاو ڈال دیا ہے اور ان علاقوں میں دہشتگرد گروہوں سے بڑی طاقتیں فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ ایرانی صدر نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اور فوج کے کردار کو خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لئے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ بڑی طاقتوں کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایرانی فوج کو تیار رہنا چاہیے، خطے میں امن و استحکام پیدا کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور دہشتگردوں کو اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئیے کہ وہ ایران کی جانب بری نظروں سے دیکھیں۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے ایرانی فوج کو اسلام اور ایران کی طاقت کا بہترین نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی فوج پیشرفتہ ہتھیاروں کے ساتھ اسلامی، انسانی اور اخلاقی اقدار کا بھی مظہر ہے اور ایرانی فوج ایمان کے ہتھیار سے بھی مکمل طور پر مسلح ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی فوج کو جن ہتھیاروں کی ضرورت ہوگی انہیں وہ بنائے گی اور ملک و قوم کے دفاع کے لئے ایران کو ہتھیار بنانے کے لئے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے بڑی طاقتوں کو متنبہ کیا کہ بڑی طاقتیں علاقے کو بارود کے ڈھیر میں تبدیل نہ کریں اور علاقائی ملکوں کے ساتھ سودے بازی نہ کریں اور ہتھیار بنانے کے کارخانوں میں اضافہ نہ کریں۔ انہوں ںے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ہماری مسلح افواج نے علاقائی امن و سلامتی کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے، کہا کہ ایران اپنی پوری طاقت کے ساتھ علاقائی ملکوں کی صلح و آشتی کا جواب مثبت انداز میں دے گا، اس لئے کہ ایران بڑا ملک ہے اور اس کی قوم ایک عظیم قوم ہے اور اسے دوسرے ملکوں کی سرزمین کی ضرورت نہیں ہے۔ واضح رہے کہ ایران کی مرکزی فوجی پریڈ کی تقریب آج بروز بدھ ایرانی صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی کی موجودگی میں اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رہ) کے مزار میں منعقد ہوئی۔ ایران میں 29 فروردین بمطابق 18 اپریل کے دن کو یوم مسلح افواج کے طور پر منایا جاتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 718908
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش