QR CodeQR Code

پاک افغان سرحد جھڑپ، زازی قبیلے کے مشران نے پاک افغان جرگے کا خیرمقدم کیا ہے، ساجد طوری

19 Apr 2018 18:28

رکن قومی اسمبلی کرم ایجنسی نے کہاکہ قبائلی مشران کے علاوہ دونوں ملکوں کے سول اور عسکری حکام بھی جرگے میں شرکت کرینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جرگے کا فیصلہ قبائلی بزرگوں اور پولیٹیکل انتظامیہ نے مشترکہ طور پر کیا ہے، جسکا خیر مقدم زازی قبیلے کے بزرگوں نے بھی کیا ہے اور وہ لوگ سرحد پر حد بندی اور تنازعات کا خاتمہ چاہتے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ کرم ایجنسی سے قومی اسمبلی کے رکن ساجد طوری نے کہا ہے کہ سرحد پار فائرنگ کے واقعے پر اتوار کے روز بلائے گئے پاک افغان جرگے میں کرم ایجنسی طوری قبیلے اور دوسری جانب خوست صوبے سے زازی قبیلے کے مشران شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ قبائلی مشران کے علاوہ دونوں ملکوں کے سول اور عسکری حکام بھی جرگے میں شرکت کرینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جرگے کا فیصلہ قبائلی بزرگوں اور پولیٹیکل انتظامیہ نے مشترکہ طور پر کیا ہے، جسکا خیر مقدم زازی قبیلے کے بزرگوں نے بھی کیا ہے اور وہ لوگ سرحد پر حد بندی اور تنازعات کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ ہر مسئلے کا حل مذاکرات کے ذریعے ہوتا ہے اور جنگ سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ گذشتہ دن ہمارا جرگہ ہوا ہے اور جرگے میں افغان بزرگوں کی جانب سے بھی ریسپانس آیا ہے، دونوں اطراف نے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہماری پہلی کوشش یہ ہوگی کہ سرحد کی حد بندی معلوم کی جائے اور اس پر کانٹے دار باڑ لگائی جائے، جسے پہلے سکیورٹی فورسز نے شروع کیا تھا اور اب اسے دوبارہ شروع کیا جائیگا۔ واضح رہے کہ چند دن پہلے پاک افغان بارڈر پر حد بندی کے معاملے پر افغانستان کی جانب سے پاکستان کے سکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کی گئی تھی جسکے نتیجے میں 5 سکیورٹی اہلکار جاں بحق جبکہ کئی دیگر زخمی ہوئے تھے، واقعے کے بعد دونوں جانب کے قبائلی لوگوں نے بھی ہتھیار اٹھا رکھے تھے۔ ساجد طوری نے افغان سرحد پر ہونے والا فائرنگ کا واقعہ افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ افغان اہلکاروں نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔


خبر کا کوڈ: 719086

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/719086/پاک-افغان-سرحد-جھڑپ-زازی-قبیلے-کے-مشران-نے-جرگے-کا-خیرمقدم-کیا-ہے-ساجد-طوری

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org