0
Friday 20 Apr 2018 22:39

کوئٹہ، سابق آئی جی ایف سی عبیداللہ خٹک سمیت دیگر افسران کیخلاف کرپشن تحقیقات کا فیصلہ

کوئٹہ، سابق آئی جی ایف سی عبیداللہ خٹک سمیت دیگر افسران کیخلاف کرپشن تحقیقات کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ نیب بلوچستان نے سال 2018ء کے پہلے کوارٹر کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی۔ چار ماہ کے دوران سابق صوبائی وزیر خوراک اور سیکرٹری خوراک سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جبکہ سات سابق و موجودہ ارکان اسمبلی، چار سابق عسکری افسران سمیت متعدد سرکاری افسران کے خلاف بد عنوانیوں کی تحقیقات شروع کی گئیں۔ مختلف محکموں میں کرپٹ عناصر سے لوٹی گئی رقم وصول کرکے 15 کروڑ کا چیک بلوچستان حکومت کے حوالے کیا گیا۔ 47 کروڑ ریکور جبکہ سوا ارب کی جائیدادیں بلوچستان حکومت کے نام کر دی گئیں۔ نیب بلوچستان کے ترجمان کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے امسال بھی کرپشن کے خاتمے کے عزم کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے بدعنوان عناصر کے خلاف بے لاگ اور بلا امتیاز کاروائیوں کے تسلسل کو برقرار رکھا ہوا ہے۔ نیب بلوچستان نے سال 2018ء کے پہلے کوارٹر میں عوام الناس کی جانب سے ملنے والی کرپشن کی شکایات پر کارروائی کرتے ہوئے 7 ممبران بلوچستان اسمبلی عبیداللہ بابت، رحمت صالح بلوچ، عبدالمالک کاکڑ، اسماعیل گجر، انیتا عرفان، امیر زمان، جان محمد جمالی، لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبیداللہ خٹک اور بریگیڈیئر (ر) اسد شہزادہ کے خلاف مبینہ کرپشن کی شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری و تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے تحقیقاتی ٹیم کی تحقیقات کی روشنی میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) افضل جنجوعہ، بریگیڈئیر (ر) افتخار مہدی کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی، جبکہ سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری بلوچستان علی ظہیر ہزارہ، ڈی جی پلاننگ منظور سرپرہ، سابق چیئرمین بی ڈی اے انور سادات، سابق ایم ڈی واسا حامد لطیف رانا سمیت متعدد دیگر کرپٹ عناصر کے خلاف اربوں روپوں کی مبینہ کرپشن میں ریفرنسز دائر کئے گئے۔

2018ء کے پہلے کوارٹر میں سابق وزیر خوراک رکن بلوچستان اسمبلی اظہار حسین کھوسہ، سیکرٹری خوراک نور احمد پیرکانی سمیت 5 افراد گرفتار ہوئے۔ بلوچستان کے مختلف محکموں میں کرپشن کی نذر ہونے والی رقم برآمد کرکے 15 کروڑ کا چیک بلوچستان حکومت کے حوالے کیا گیا، جبکہ سال 2018ء کے پہلے کوارٹر ہی میں 47 کروڑ ریکور کرکے سوا ارب کی جائیدادیں بھی بلوچستان حکومت کے نام کی گئیں۔ اختیارات کے ناجائز استعمال، اثاثہ جات، عوام الناس سے دھوکہ دہی، جعلی ہاؤسنگ اسکیموں میں سادہ لوح لوگوں سے کروڑوں روپے کے فراڈ کے کیسز کو منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے تین مختلف کیسز میں کرپٹ عناصر کو احتساب عدالت کوئٹہ کی جانب سے جرمانہ و سزا سنائی گئی۔ بدعنوانی کے تدارک اور کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل درآمد کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان مرزا محمد عرفان بیگ نے مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لئے نیب افسران کی سربراہی میں کمیٹیاں تشکیل دیں، جنہوں نے انٹیلی جنس سمیت تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ مفرور ملزمان کی معلومات کا تبادلہ کیا۔ ان کوششوں کے نتیجے میں حالیہ دنوں میں اس ضمن میں کافی پیشرفت سامنے آئی ہے۔ قومی احتساب بیورو کے قانون این اے او 1999 کے تحت سرکاری محکموں کے قوانین میں بہتری اور نقائص کے خاتمے کے لئے تشکیل دی گئی۔ سابقہ اصلاحاتی کمیٹیوں کے ساتھ ساتھ ای فارمز، کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور محکمہ خزانہ بلوچستان کے پی ایس ڈی پی رولز میں اصلاحات کے لئے بنائی گئی کمیٹیاں بھی متعلقہ محکموں کے ارباب اختیار کے ساتھ ملکر کام کر رہی ہیں۔ کمیٹیوں کی جانب سے حکومت بلوچستان کو دی جانے والی سفارشات اور مجوزہ اصلاحات کی روشنی میں یہ اُمید کی جا سکتی ہے کہ پرانے رولز میں پائے جانے والے نقائص کا خاتمہ کریں اور حکومت بلوچستان کے اربوں روپے کرپشن کی نذر ہونے سے بچائے جا سکیں گے۔
خبر کا کوڈ : 719367
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش