0
Monday 23 Apr 2018 16:14

اپنے جرم سے بے خبر سالوں سے جیل میں قید ہوں، نبیل رجب

اپنے جرم سے بے خبر سالوں سے جیل میں قید ہوں، نبیل رجب
اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کے سرگرم بحرینی کارکن نبیل رجب نے عدالت میں اپنی پیشی کے دوران بتایا کہ میں اپنے جرم کی وجہ جانے بغیر کئی سالوں سے بحرینی حکومت کی جیل میں قید ہوں۔ ایک بحرینی نیوز ویب سائٹ "مرآة البحرین" کی رپورٹ کے مطابق نبیل رجب ایک سرگرم ماہر قانون نے سوموار 23 اپریل 2018ء کو عدالت میں اپنی سماعت کے موقع پر جج ابراہیم الزاید کو کہا کہ میں اپنے جرم کی وجہ جانے بغیر کئی سالوں سے بحرینی حکومت کی جیل میں قید ہوں۔ یہ ایسے وقت میں ہے کہ عدالت میں ان کی اپیل کی سماعت کی جا رہی تھی، جس میں انہیں ایک ٹوئیٹ کرنے کے جرم میں 5 سال کی سزا سنائی گئی تھی، اس ٹوئیٹ میں انہوں نے یمن پر مسلط کی گئی جنگ کی مذمت کی تھی۔ نبیل رجب نے جج ابراهیم الزاید سے کہا کہ مجھے 5 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، لیکن مجھے ابھی تک معلوم نہیں کہ اس سزا کے حکم کی دلیل کیا ہے؟ جج نے اس کیس کو بغیر کوئی دلیل یا کچھ جواب دیئے 8 مئی تک موخر کر دیا۔ نبیل رجب علاقے کے معروف ترین مدافع ہیومن رائٹس اور ہیومن رائٹس کمیشن اقوام متحدہ کے رکن اور ہیومن رائٹس بحرین کے سربراہ ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے گذشتہ کئی سالوں سے جیل میں بند انسانی حقوق کے کارکن نبیل رجب کی صحت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا تھا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بحرینی حکام سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ نبیل رجب کو جو صرف اظہار خیال کے جرم میں جیل میں ہیں، انہیں غیر مشروط طور پر فوری آزاد کر دے۔
خبر کا کوڈ : 720088
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش