QR CodeQR Code

امریکا بھارت سے کشمیر اور پانی کا مسئلہ حل کرائے،وزیر اعظم گیلانی

26 Jun 2009 10:34

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جنرل جیمز جونز نے جمعرات کے روز اسلا م آباد میں صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی۔ اس موقع پر صدرآصف زرداری نے کہا کہ عالمی برادری دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے پاکستان سے


اسلام آباد : امریکی قومی سلامتی کے مشیر جنرل جیمز جونز نے جمعرات کے روز اسلا م آباد میں صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی۔ اس موقع پر صدرآصف زرداری نے کہا کہ عالمی برادری دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے پاکستان سے تعاون کرے، ڈرون حملے ہماری سالمیت کے خلاف ہیں، امریکی حکومت یہ ٹیکنالوجی پاکستان کو دے، دہشت گردی ختم کرنے کیلئے غربت کا خاتمہ ضروری ہے۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ عالمی برادری بالخصوص امریکا کو چاہئے کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر اور پانی کا مسئلہ حل کرائے، اوباما انتظامیہ پاکستان کے ذمہ قرضے معاف کرے، پاکستان کو پہنچنے والے معاشی نقصان کی تلافی کی جائے، ڈرون حملے بند ہونا چاہئیں، دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے بعد نقل مکانی کرنیوالے لاکھوں افراد کے ریلیف کیلئے عالمی برادری نے مناسب امداد نہیں دی۔ اس موقع پر جنرل جیمز جونز نے کہا کہ امریکی حکومت پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر اور پانی جیسے مسائل کو حل کرنے کیلئے جامع مذاکرات کی بحالی کیلئے ہر ممکن تعاون اور مدد فراہم کرے گی۔ جنرل جیمز جونز بعد ازاں بھارت روانہ ہوگئے جہاں انہوں نے اپنے بھارتی ہم منصب ایم کے نارائنن سے ملاقات کی۔ تفصیلات کے مطابق صدر آصف علی زرداری سے جنرل جیمز جونز کی ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ عالمی برادری دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے پاکستان سے تعاون کرے۔ ذرائع کے مطابق جنرل جیمز جونز نے کہا کہ پاک فوج کی عسکریت پسندوں کیخلاف کارروائیاں حوصلہ افزاء ہیں۔ ملاقات میں دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان اور امریکا کے درمیان تعاون کو وسعت دینے کے پہلوؤں پر بھی بات چیت ہوئی۔ اوباما انتظامیہ نے امریکی اور پاکستانی حکومت اور عوام کے درمیان طویل المدت اشتراک کار کا عزم کر رکھا ہے۔ امریکا اور پاکستان مل جل کر سرحدوں پر تعاون ، تجارت، توانائی اور اقتصادی ترقی کو فروغ دے رہے ہیں۔ دریں اثناء جیمز جونز سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے شیطانی قوتوں کیخلاف جنگ جیتنے کیلئے پاکستان کی مدد کیلئے عالمی برادری کے ردعمل پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نقل مکانی کرنے والے لاکھوں افراد کی ریلیف کیلئے مناسب امداد نہیں دی گئی۔ اُنہوں نے زور دیا کہ آرمی ایکشن مکمل ہوتے ہی قانون نافذ کرنیوالے ادارے اس ایریا پر کنٹرول حاصل کر لیں گے۔ اِن اداروں کو نئی بھرتی، مناسب ٹریننگ، ضروری آلات اور حادثہ کی صورت میں مرحومین کے اہل خانہ کو سماجی تحفظ جیسے اقدامات کے ذریعے مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ نقل مکانی کرنے والے لوگوں کے دل و دماغ جیتنے کیلئے ضروری ہے کہ اُنکی گھروں کو عزت و وقار سے واپسی کو یقینی بنایا جائے اور اِس کیلئے عالمی برادری کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہئے۔ وزیراعظم نے خدشے اور تشویش کا اظہار کیا کہ افغانستان میں مزید امریکی اور نیٹو افواج کی تعیناتی سے افغان مہاجرین کا ایک اور ریلا پاکستان کا رُخ کر سکتا ہے۔ وزیراعظم نے عسکریت پسندوں کو عام قبائلیوں سے الگ اور تنہا کرنے کی حکومتی حکمت عملی کی کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے ڈرون حملوں کو روکنے پر زور دیا۔ امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر نے وزیراعظم کے خیالات سے مکمل اتفاق کیا اور یقین دلایا کہ امریکی حکومت پاکستان کی مدد کرنے کیلئے ہر وہ قدم اُٹھائے گی جو اس کیلئے ممکن ہے۔ اُنہوں نے امریکی صدر اوباما کی جانب سے ایک نئی علاقائی حکمت عملی کے تحت پاکستان کے ساتھ طویل المیعاد ہمہ پہلو اور سٹرٹیجک تعاون کی خواہش کا اعادہ کیا۔


خبر کا کوڈ: 7214

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/7214/امریکا-بھارت-سے-کشمیر-اور-پانی-کا-مسئلہ-حل-کرائے-وزیر-اعظم-گیلانی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org