0
Tuesday 1 May 2018 16:25

پشاور میں 3 بچے مبینہ طور پر پولیو قطرے پینے سے جاں بحق

پشاور میں 3 بچے مبینہ طور پر پولیو قطرے پینے سے جاں بحق
اسلام ٹائمز۔ پشاور میں مبینہ طور پر انسداد پولیو کے قطرے پینے سے تین کم سن بچے جاں بحق جبکہ پانچ کی حالت غیر ہوگئی۔ شاہین مسلم ٹاؤن کے رہائشیوں کا اصرار ہے کہ واقعہ پولیو کے قطروں اور ٹیکوں کا ہی نتیجہ ہے تاہم خیبرپختونخوا کے پولیو کوآرڈینیٹر ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ قطروں کا ری ایکشن تو ہوسکتا ہے تاہم ہلاکت کا باعث بننا ممکن نہیں۔ والدین کے مطابق 12 ماہ کے ریحان، 4 ماہ کے شہرام اور ایک ماہ کے آریان کو پولیو ویکسینیشن سینٹر میں پولیو سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے گئے جس کے بعد ان کو تیز بخار ہوگیا اور تینوں جاں بحق ہوگئے۔ واقعہ کیخلاف جاں بحق ہونے والے بچوں کے لواحقین اور اہل علاقہ نے احتجاج کیا ہے اور حکومت سے واقعہ میں ملوث حکام اور اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب محکمہ صحت نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کے لیے ماہرین کی ٹیم تشکیل دی ہے جسے 48 گھنٹوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ادھر پولیو کے صوبائی کوآرڈینیٹر عاطف الرحمٰن کا ایک پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ پولیو قطروں اور ٹیکوں سے بچے مرتے نہیں ہاں ان کا ری ایکشن ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان بچوں کو جو قطرے پلائے گئے ان کی ایکسپائری ڈیٹ بھی 2019 اور 2020 ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہرام نامی بچے کو پولیو کے قطرے 26 اپریل کو پلائے گئے تھے جبکہ اس کی موقت کل واقع ہوئی ہے جبکہ بوستان آباد کے آریان کے علاوہ جاں بحق ہونے والے دوسرے بچے کو بھی پولیو کے قطرے پلائے گئے نہ ہی ٹیکے لگوائے گئے تھے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ شہرام سمیت 61 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے ٹیکے لگوائے گئے تھے جن میں سے کسی ایک بچے کی موت بھی واقع نہیں ہوئی۔
خبر کا کوڈ : 721725
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش