0
Thursday 3 May 2018 00:16

متحدہ مجلس عمل ہی پاکستان کو استحصالی نظام سے نجات دلا سکتی ہے، علامہ ساجد نقوی

متحدہ مجلس عمل ہی پاکستان کو استحصالی نظام  سے نجات دلا سکتی ہے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ متحدہ مجلس عمل کے مرکزی نائب صدر و اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے ایم ایم اے کے زیر اہتمام جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں مرکزی ورکرز کنونشن کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ مجلس عمل کا فعال ہونا خوش آئند اور حوصلہ افزا ہے، متحدہ مجلس عمل ایک بہت بڑا اتحاد ہے، عالم اسلام میں اُمت مسلمہ کے درمیان جس کی شائد نظیر کسی اور جگہ نہ مل سکے، یہ ایک ممتاز اتحاد ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اُمت مسلمہ کے مکاتب فکر کے درمیان دنیا بھر کے 57 اسلامی ممالک ہیں، تمام اسلامی ممالک میں اتحاد کی کوششیں، کاوشیں ہوتی ہیں، سیمینار ہوتے ہیں، کانفرنسز ہوتی ہیں اور بھی بہت اقدامات ہوتے ہیں، سب کچھ ہوتا ہے لیکن عملی میدان میں ایک لڑی میں پرو جانا اور ایک تنظیم کی حیثیت سے تمام مکاتب فکر کا ایک راستے پر چلنا، اس کی مثال سوائے پاکستان کے، میں سمجھتا ہوں کہ اور کسی جگہ پر نہیں ہے۔ علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ ملک میں نظام مصطفیٰؐ کے قیام کے لئے ہمیں عوام کو قائل کرنا ہوگا، ہمیں عوام کو قائل کرنا ہے، عوام تک جانا ہوگا، ان کی رائے کو اور انکے ووٹ کو اپنی طرف کرنا ہوگا اور عوام کے ذہنوں کا رخ مجلس عمل کی طرف موڑنا ہوگا، تب ہم قومی پارلیمنٹ کے اندر قومی اسمبلی کے اندر اور سینیٹ کے اندر اپنی جگہ پا سکتے ہیں، تبھی ہم ووٹ کے ذریعے تبدیلی لاسکیں گے، ہمارا راستہ سیاسی و پارلیمانی سیاست کا ہے، اگر ہم عوام کو قائل کرنے میں کامیاب ہوگئے تو اگلا وزیراعظم ایم ایم اے کا ہوگا۔

علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں متحدہ مجلس عمل کے لئے ایک امتحان کا دور ہے، جس میں ہمیں سرخرو ہونا ہے، مجلس عمل کے پیغام کو موثر انداز میں گھر گھر تک پہنچانے کی ضرورت ہے، ہمارا راستہ سیاسی و پارلیمانی سیاست کا راستہ ہے، ہمارا ہدف پارلیمنٹ میں بہتر لوگوں کو پہنچانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں یہ بات واضح کرتا چلوں کہ تمام مکاتب فکر ایک دوسرے کے مقدسات کا احترام کرتے ہیں، کوئی مکتب فکر کسی بھی دوسرے مکتب فکر کی مقدسات کی توہین جائز نہیں سمجھتا، لہذا یہ بڑا واضح پیغام ہے، جامع بات ہے، جو ہم نے کہی اور اسی کی بنیاد پر ہم اس پر چلتے رہے۔ علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی سے لے کر ملک کے داخلی مسائل اور ملک کو درپیش چیلنجوں اور عام شہریوں میں مجلس عمل کا ایک کردار رہا ہے، لہذا میں سمجھتا ہوں کہ جب ہم نے مجلس عمل کو فعال کیا، ہمیں اپنے آپ کو ایک خاص آزمائش کیلئے اور اتحاد کے لئے پیش کیا ہے، ہماری جدوجہد، ہماری یہ کوششیں، آپس میں یہ موومنٹ، یہ تحریک جہاں ایک نیا دور کا آغاز ہے، یہ فعالیت ہے، وہاں ایک امتحان کا مرحلہ بھی ہے، امتحان اور آزمائش کے یہ لمحات بھی کس طریقہ سے مجلس عمل کے اس پیغام کو لوگوں تک پہنچا سکتے ہیں، مجلس عمل کے اہداف کو پاکستان کے عوام تک پہنچا سکتے ہیں، پاکستان کے عوام کو ہم قائل کرسکتے ہیں اور میں مانتا ہوں کہ پاکستان کے عوام تک ہمارا پیغام پہنچا تو ہے، جس انداز میں پہنچنا چاہیے تھا اس طریقہ سے نہیں پہنچا، ہمیں پاکستان کی عوام کے پاس جانا ہے، ایک ایک شخص کے پاس جا کر ہم اسے قائل کرنا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ مجلس عمل کا پیغام اس تک پہنچانا ہے، اس لئے کہ یہ ورکرز کنونشن ہے، اس لئے ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم سب عوام کے پاس جائیں، ان کو اپنے پیغام سے مطلع کریں، انکو قائل کریں، کیونکہ مسائل کا حل اس کی استحصالی نظام کے خاتمہ کیلئے، جو کوشش مجلس عمل نے کی اس جددجہد کے ذریعہ کی جاری ہے، واحد مجلس عمل ہے، اس کو استحصالی نظام سے نجات دلا سکتی ہے، اس ملک کے مسائل کو حل کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی رابطہ، عوامی رابطہ، انتخابات کا راستہ، آئینی راستہ اس کے ذریعے ہم پارلیمنٹ کے اندر پہنچ کر اپنا ایک رول ادا کرنا چاہتے ہیں، میں یہ سمجھتا ہوں کہ متحدہ مجلس عمل پارلمنٹ میں پہنچے گی اور پاکستان کا منظر کچھ اور ہوگا۔ آخر میں مرکزی نائب صدر متحدہ مجلس عمل علامہ سید ساجد علی نقوی نے اعلان کیا کہ ان کی جماعت کے لوگ 13 مئی کو مینار پاکستان لاہور کے تاریخی جلسہ میں بھرپور انداز میں شرکت کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 722022
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش