اسلام ٹائمز۔ پشاور میں تعینات افغانستان کے قونصل جنرل ڈاکٹر معین مرستیال کو یقین ہے کہ پاکستان افغانستان کے درمیان تعلقات خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کو منہ کی کھانی پڑے گی۔ اپنے دفتر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افغان قونصل جنرل کا کہنا تھا دونوں برادر اسلامی ممالک کے مابین تعلقات جب بھی بہتری کی طرف جاتے ہیں تو کوئی نہ کوئی ناخوشگوار واقعہ سامنے آ جاتا ہے۔ دو روز قبل کابل میں خودکش حملے میں صحافیوں کی ہلاکت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خطے میں صحافیوں کی خدمات قابل ستائش ہیں جو ہمیشہ مظلوم و متاثرہ افراد کی آواز بنے ہیں، تاہم اس طرح کے واقعات سے ان کے عزم و حوصلے کو شکست نہیں دی جاسکتی۔ ڈاکٹر معین مرستیال نے داعش کو پاکستان افغانستان دونوں کیلئے مشترکہ خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں تنظیم کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں، داعش افغانستان میں آہستہ آہستہ اپنے پاؤں جما رہی ہے تاہم اس کے خلاف کارروائیاں بھی جاری ہیں۔ افغان قونصل جنرل کے مطابق افغان طالبان اور داعش جنگجوؤں میں بڑا اور واضح فرق ہے کہ طالبان ناراض افغان بھائی ہیں جبکہ داعش کا افغانستان سے کوئی تعلق نہیں۔