0
Thursday 3 May 2018 18:07

ایم کیو ایم نے لسانی سیاست کرکے کراچی کو تباہ کر دیا ہے، وزراء سندھ

ایم کیو ایم نے لسانی سیاست کرکے کراچی کو تباہ کر دیا ہے، وزراء سندھ
اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کے صوبائی وزراء جام خان شورو، ناصر حسین شاہ اور سعید غنی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے ٹنکی گراؤنڈ لیاقت آباد کے ایک جلسہ سے ایم کیو ایم کو حواس باختہ ہوگئی ہے، ایم کیو ایم نے اس شہر میں لسانی سیاست کرکے اس شہر کو تباہ کر دیا ہے، پیپلز پارٹی شہر میں مزید جلسے کرے گی اور 12 مئی کے جلسہ میں سانحہ 12 مئی کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا، شہر بھر میں لوکل کونسل، ڈی ایم سیز اور لوکل گورنمنٹ میں تباہی کی مکمل ذمہ دار ایم کیو ایم ہے، جس نے ماضی میں ان اداروں میں ہزاروں سیاسی بھرتیاں کیں اور ان اداروں کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز میڈیا سیل کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر عاجز دھامرا اور حمیرہ علوانی بھی ان کے ہمراہ موجود تھی۔ صوبائی وزراء نے کہا کہ ایم کیو ایم گذشتہ 30 سال سے بالواسطہ یا براہ راست لوکل گورنمنٹ سمیت دیگر اداروں پر براجمان رہی، لیکن انہوں نے شہر میں پینے کے پانی، سیوریج اور صفائی ستھرائی کیلئے کوئی کام نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہی کے ایک چیمپئن سٹی ناظم، جس کو آج وہ خود برا کہتے ہیں، نے اس شہر کی ترقی کیلئے 300 ارب روپے خرچ کرنے کے دعوے کئے، لیکن اس شہر کے انفراسٹریکچر، سڑکیں، پانی، سیوریج اور صفائی کیلئے کوئی کام نہیں کیا ہے۔

وزراء نے کہا کہ ہم نے کے ایم سی کو ہر سال 7 ارب روپے کے ترقیاتی کاموں کیلئے خصوصی گرانٹ علیحدہ سے فراہم کی، لیکن افسوس کہ دو سال میں 14 ارب روپے کی گرانٹ حاصل کرنے کے بعد بھی مئیر کراچی وسائل نہ ہونے کا رونا رو رہے ہیں، مئیر کراچی بتائیں کہ انہوں نے 14 ارب روپے سے کراچی میں کون سے ترقیاتی کام کرائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی ایم کیو ایم کی سیاست کی وجہ سے کورنگی اور سینٹرل اضلاع میں سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے تحت کام شروع نہیں کیا جا سکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے وجود کے بعد سے انہوں نے اردو بولنے والوں کے ذہن میں نفرت پیدا کرنا شروع کی اور آج ایک بار پھر متحدہ کا نعرہ لگانے والی ایم کیو ایم مہاجر قومی موومنٹ کا نعرہ لگا رہی ہے، ایم کیو ایم نہیں چاہتی کہ اس شہر میں اردو، سندھی، بلوچی، پختون اور دوسری قومیں مل جل کر محبت سے رہیں اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے 30 سال قبل نفرت کا جو بیج مہاجر کے نام سے بویا تھا، آج ایک بار پھر وہ اس نعرے کو لگا کر اس شہر میں نفرت کی فضا بلند کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹنکی گراؤنڈ جلسہ شہر میں محبت کی علامت بنا ہے اور آئندہ ہونے والے جلسوں کے بعد اس شہر میں نفرتوں کو پروان چڑھانے والوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 722156
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش