0
Saturday 12 May 2018 15:18

پاکستان نے امریکہ کے جواب میں انکے سفارت کاروں کی سرگرمیاں محدود کی ہیں، خرم دستگیر

پاکستان نے امریکہ کے جواب میں انکے سفارت کاروں کی سرگرمیاں محدود کی ہیں، خرم دستگیر
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر خارجہ خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں امریکی سفارت کاروں کی سرگرمیاں محدود کرنا جوابی اقدام ہے۔ نجی ٹی وی کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستانی سفارت کاروں پر امریکی پابندیاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اسلام آباد پر دباؤ ڈالنے کی پالیسی کا حصہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان اس وقت ورکنگ سطح پر بات چیت نہیں ہو رہی جس کی وجہ سے یہ تناؤ پیدا ہوا ہے۔ واضح رہے کہ امریکا میں پاکستانی سفارت کاروں پر سفری پابندی کے جواب میں پاکستان نے بھی امریکی سفارت کاروں پر پابندیاں لگادی ہیں، جس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔ گذشتہ روز دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق امریکی سفارت کاروں کو بھی نقل و حرکت سے پہلے دفتر خارجہ سے اجازت لینا ہوگی۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ امریکی سفارت کار ایک سے زائد پاسپورٹ نہیں رکھ سکیں گے اور ان کا قیام جاری ہونے والے ویزے کی مدت کے مطابق ہوگا۔ دفتر خارجہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق امریکی سفارتخانے کی آفیشل گاڑیوں پر نان ڈپلومیٹک نمبر پلیٹ کی اجازت نہیں ہوگی اور کرائے کی عمارتوں کے حصول اور تبدیلی کے لیے بھی این او سی لینا ہوگا۔ دوسری جانب امریکی سفارتخانے کی اپنی اور کرائے پر لی گئی گاڑیوں پر کالا شیشہ لگانے کی اجازت بھی نہیں ہوگی جبکہ سفارت کاروں کے لیے بائیو میٹرک تصدیق کے بغیر فون سمز جاری نہیں کی جائیں گی۔

ذرائع کے مطابق دفتر خارجہ سے جاری نوٹیفکیشن کو امریکی سفارتخانے کے ساتھ شیئر کیا جاچکا ہے اور اب پاکستانی ایئر پورٹس پر امریکی سفارتخانے کے سامان کی ترسیل کو ویانا کنونشن کے مطابق ڈیل کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں تنبیہ کی تھی کہ اگر ہمارے سفارتکاروں کو پاکستان میں آزاد نقل و حرکت کی اجازت نہ دی گئی تو امریکا میں پاکستانی سفارت کاروں کی نقل و حرکت محدود کی جاسکتی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے یکم مئی سے پاکستانی سفارتکاروں کی نقل و حرکت پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا تھا جس میں بعدازاں 10 روز کی توسیع کی گئی جس کی مدت ختم ہونے کے بعد پاکستانی سفارت کاروں کی نقل و حرکت مشروط کردی گئی۔ امریکا کی جانب سے پاکستانی سفارت کاروں پر لگائی جانے والی سفری پابندی کے مطابق سفارت کار بغیر اجازت نامے کے 25 میل سے باہر نہیں جاسکیں گے اور اس سے زائد نقل و حرکت کے لیے انہیں اجازت نامہ سفر سے 5 روز قبل لینا ہوگا۔ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے پاکستانی سفارتکاروں پر پابندی کا اطلاق ان کے اہلخانہ تک بڑھا دیا گیا ہے۔ دوسری جانب امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری نے بھی متنبہ کیا تھا کہ امریکی پابندیوں کے جواب میں پاکستان بھی ایسا قدم اٹھا سکتا ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان حالیہ چند ماہ کے دوران شدید کشیدگی دیکھنے میں آئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 724047
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش