0
Monday 14 May 2018 12:12

بھارت کے نئے جنگی پروجیکٹ پر مجموعی طور پر 150 ارب روپے خرچ آئیں گے، بھارت

بھارت کے نئے جنگی پروجیکٹ پر مجموعی طور پر 150 ارب روپے خرچ آئیں گے، بھارت
اسلام ٹائمز۔ بھارت کی افواج کو تیس دنوں پر محیط جنگ لڑنے کے قابل بنانے کیلئے ایک سو پچاس ارب روپے کے جامع پروجیکٹ کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ برسوں تک اس معاملے پر تبادلہ خیال کرنے کے بعد فوج نے 150 ارب روپے کے اس جامع پروجیکٹ کو عملی جامہ پہنانے کے دہانے پر پہنچایا ہے، جس کے تحت اہم ہتھیار اور ٹینکوں کے لئے ضروری گولہ بارود، کو خودکار طریقے سے تیار کیا جائے گا، تاکہ درآمدگی میں طویل تاخیر پر قابو پاکر ذخائر کے مسئلے سے نپٹا جاسکے۔ میڈیا رپورٹوں نے حکومتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس اہم پروجیکٹ میں گیارہ نجی فرموں کو شامل کیا جائے گا، جبکہ اس کے نفاد کی نگرانی محکمہ دفاع اور فوج کے اعلٰی ترین عملہ کرے گا۔

اس اہم حفاظتی پروجیکٹ کا فوری مقصدیہ بتایا جاتا ہے کہ خودکار طریقے سے گولہ بارود کو تیار کرنے کی، اب تک کی سب سے بڑی پہل ہے، جس کے تحت تمام  بڑے ہتھیاروں کے لئے لازمی گولہ بارود کی مکمل کھیپ کو ذخیرہ کرنا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس مقصد کے لئے فوج کو تیس دنوں تک کی جنگ کے لئے بھی مکمل طور پر لیس کرنا ہے اور اس کا طویل مدتی مقصد درآمدات پر انحصار کم کرنا ہے۔ بھارت کے اعلٰی حکام کا کہنا ہے کہ اس پروجیکٹ پر مجموعی طور پر 150 ارب روپے خرچ آئیں گے اور گولہ بارود تیار کرنے کی مقدار کے لئے دس برسوں کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر اس پروجیکٹ کے تحت راکٹوں، فضائی حفاظتی نظام، آرٹلر توپوں، گرنیڈ لانچروں اور دیگر جنگی ساز و سامان کے لئے گولہ بارود معیاد بند اوقات کے دوران تیار کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پروگرام کے پہلے مرحلے کو عملانے کے بعد پیدواری ہدف کو نتائج کی بنیادوں پر جائزہ لیا جائے گا۔

میڈیا رپورٹوں میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فوج کے اعلٰی ترین کمانڈروں کی میٹنگ کے دوران اس پروجیکٹ کے وسیع نتائج پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مسلح افواج کی طرف سے اہم و ضروری ہتھیاروں کے لئے گولہ بارود کو زخیرہ کرنے سے متعلق مسائل پر تشویش کے بعد حکومت کی یہ سنجیدہ پہل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جبکہ چین متواتر طور پر اپنی فوجی طاقت کو بڑھانے میں لگا ہوا ہے اور اس معاملے کو متواتر حکومتوں نے زیر بحث لایا ہے۔ فوجی سربراہ جنرل بپن راوت خطے میں سیکورٹی خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے فوج کے لئے ہتھیار اور گولہ بارود کی تیزی کے ساتھ حصولیابی کے لئے وکالت کرتے آرہے ہیں۔ بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ کئی دہایوں میں یہ گولہ بارود پروجیکٹ کے لئے سب سے بڑا پروگرام ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 724517
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش