0
Monday 14 May 2018 19:39

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا، والدہ کی قبر پر حاضری

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا، والدہ کی قبر پر حاضری
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو سروسز ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔ انہوں نے ہسپتال سے فراغت کے بعد لاہور میں ہی اپنی والدہ کی قبر پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے عیادت اور ان کو دعاوں میں یاد رکھنے پر سب کا شکریہ ادا کیا۔ ہسپتال سے باہر آنے کے بعد انہوں نے قومی پرچم بھی لہرایا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ میری صحت کیلئے فکر مند رہنے والے افراد کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں جسم میں تمام زندگی کیلئے وہ گولی لے کر جا رہا ہوں، جو مجھے یاد دلاتی رہے گی کہ ہمیں پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے ابھی کتنا کام کرنا ہے۔ خیال رہے احسن اقبال نو روز تک سروسز ہسپتال میں زیر علاج رہے، جہاں ان کے بازو کا آپریشن ہوا اور پیٹ کی لیپروسکوپی کی گئی۔ آج ہسپتال کے میڈیکل بورڈ نے احسن اقبال کے مکمل معائنے کے بعد انہیں ڈسچارج کرنے کی منظوری دی۔ یاد رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو 6 مئی کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ نارووال میں پارٹی کی کارنر میٹنگ کے بعد واپس جا رہے تھے۔ وزیر داخلہ احسن اقبال واپس جانے لگے تو ملزم عابد نے انتہائی قریب سے 30 بور کی پستول سے فائر کیا۔ گولی احسن اقبال کے دائیں بازو کو لگی اور پیٹ میں پیوست ہو گئی تھی جو ابھی بھی ان کے جسم میں موجود ہے۔
خبر کا کوڈ : 724702
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش