0
Tuesday 15 May 2018 23:41

اسرائیل کی جانب سے پرامن فلسطینیوں کے قتل عام کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کا کراچی پریس کلب پر احتجاج

اسرائیل کی جانب سے پرامن فلسطینیوں کے قتل عام کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کا کراچی پریس کلب پر احتجاج
اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کراچی پریس کلب پر کیا گیا، اس موقع پر شرکاء نے ہاتھوں میں امریکا اسرائیل کے خلاف بینر اور پلے کارڈ بلند کئے ہوئے تھے، شرکاء امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارلخلافہ تسلیم کرنے کے خلاف بھی نعرے بلند کررہے تھے۔ اسرائیل مخالف ہونے والے اس احتجاج سے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ باقر زیدی، کراچی ڈویژن کے سیکرئٹری جنرل علامہ صادق جعفری، مولانا نشان ساجدی، علامہ مبشر حسن، مولانا غلام عباس، میر تقی ظفر اور احسن عباس رضوی نے خطاب کیا۔ مقررین نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوم نکبہ کی پرامن ریلی پر اسرائیلی فورسز کی اندھا دھند فائرنگ اور اسکے نتیجے میں 50 سے زائد شہادتوں کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالخلافہ تسلیم کرنا اور امریکی سفارت خانہ کی وہاں منتقلی غیر قانونی ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماوں نے اس موقع پر عرب حکمرانوں اور او آئی سی کی جانب سے مسئلہ فلسطین پر پراسرار خاموشی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ عرب لیگ اور او آئی سی نے فلسطین پر اسرائیلی مظالم کو روکنے کے لئے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک جعلی ریاست ہے کیوں کہ فلسطین میں یہود نسل پرستی کی بنیاد پر باہر سے لوگوں کو لاکر بسایا گیا ہے اور پھر انہوں نے فلسطینیوں کا قتل عام کیا اور مقامی لوگوں کو ان کے آبائی علاقوں سے بے دخل کرکے انہیں مہاجر کیمپس میں زندگی گذارنے پر مجبور کردیا، فلسطینی، شام، لبنان اور دیگر ممالک میں خانہ بدوشی کی زندگی گذار رہے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ یہ ہی وجہ ہے کہ اسرائیل کو آزاد ریاست کے طور پر تسلیم نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یہاں فلسطینی ہی اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ غیر فلسطینی افراد کو حق حاصل نہیں کہ وہ فلسطین کی زمین پر قبضہ کریں، صہیونی اس مقدس فلسطین کے باسی نہیں ہیں، فلسطین فلسطینی عربوں اور فلسطینی یہودیوں کا ہے، باہر سے آئے ہوئے صہیونیوں کا اس سرزمین پر دعویٰ بے بنیاد ہے۔ مقررین نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ فلسطینیوں کو دیوار سے لگائے جانے پر اسرائیل کی ناجائز ریاست کے خلاف کاروائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل بین الاقوامی قوانین کی بالادستی قائم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، فلسطین کا مسئلہ 1948ء سے شروع ہوا جبکہ اسرائیلی ریاست بھی اقوام متحدہ کے قوانین کے خلاف وجود میں آئی، تاہم اب تمام غیر قانونی اقدام کے خلاف اقدامات کرنے چاہیئے اور نقلی ریاست اسرائیل کو ختم کرکے فلسطینی ریاستی جس کا دارالخلافہ بیت المقدس ہو کو قبول کیا جانا چاہیئے، جہاں صرف فلسطینی یہودیوں اور عربوں کو رہنے کی اجازت ہو اور غیر ممالک سے آئے ہوئے صہیونیوں کو ان کے آبائی ممالک امریکا، یورپ، روس اور افریقا واپس بھیجا جائے۔ مقررین نے اس موقع پر خطاب میں مسئلہ فلسطین پر نام نہاد سعودی اتحاد کے کردار کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ سعودی الائنس نے مسئلہ فلسطین کو کمزور کرکے یمن اور شام میں جنگ شروع کرکے اسرائیلی مفادات کا تحفظ کیا ہے، اس امریکی الائنس نے اسرائیل کے خلاف اقدامات کرنے کی بجائے ایران، شام، یمن،حزب اللہ اور حماس کی جانب اپنی توپوں کا رخ کر رکھا ہے۔ احتجاجی مظاہرے کے اختتام پر شرکاء نے امریکہ و اسرائیل کے پرچم نظر آتش کئے۔
صحافی : میثم عابدی
خبر کا کوڈ : 725010
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش