0
Tuesday 17 May 2011 18:22

باجوڑ ایجنسی کے تحصیل ماموند میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے ایک سرکاری سکول کو بموں سے اڑا دیا

باجوڑ ایجنسی کے تحصیل ماموند میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے ایک سرکاری سکول کو بموں سے اڑا دیا
باجوڑ ایجنسی:اسلام ٹائمز۔ باجوڑ ایجنسی کے تحصیل ماموند میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے ایک سرکاری سکول کو بموں سے اڑا دیا۔ سکول مکمل طورپر تباہ ہوگیا۔ ایجنسی میں تباہ ہونے والے سکولوں کی تعداد 106 ہوگئی۔ سیکورٹی فورسز نے علاقہ میں سرچ اپریشن شروع کردیا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق اتوار اور پیر کے درمیانی رات تحصیل ماموند کے علاقہ گڑی یگال میں نامعلوم افراد نے گورنمنٹ بوائیز پرائمری سکول کے عمارت کے اندر بڑی مقدارمیں دھماکہ خیز مواد نصب کئے تھے جن کے پھٹنے سے سکول کے عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ باجوڑایجنسی کے انتظامیہ نے تحصیل ماموند کے علاقہ گڑی یگال میں نامعلوم افراد کے ہاتھوں گورنمنٹ پرائمری سکول تباہ ہونے کی تصدیق کی ہے۔ انتظامیہ کے ایک اعلیٰ اہلکار کے مطابق سکول تباہ کرنے میں عسکریت پسند ہی ملوث ہیں۔ مذکورہ سکول جس جگہ واقع ہے، آس پاس کے علاقوں میں سیکورٹی فورسز کے کئی پوسٹیں قائم ہیں۔
باجوڑایجنسی میں محکمہ تعلیم کے حکام کے مطابق ایجنسی میں گزشتہ تین چار سالوں کے دوران تباہ ہونے والے سرکاری سکولوں کی تعداد ایک سو چھ ہوگئی ہے۔ ایجنسی میں امن وامان کی صورتحال میں کچھ بہتری کے بعد گزشتہ تین ماہ کے دوران عسکریت پسندوں کے ہاتھوں سکول تباہ کرنے کا یہ پہلا واقعہ ہے سیکورٹی فورسز نے علاقہ میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا ہے۔ فورسز نے مذکورہ سکول کے چوکیدار کو حراست میں لیکر ان سے تحقیقات شروع کی ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق بم دھماکوں کے وقت سکول کا چوکیدار موجود نہیں تھا۔ ایجنسی کے زیادہ تر علاقوں کے سرکاری سکولوں میں چوکیداری نظام کافی حد تک غیر موثر ہے۔ محکمہ تعلیم کے ایک اعلیٰ اہلکار کے مطابق ایجنسی بھر کے تمام سکولوں کے چوکیداری نظام کو موثر بنانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات شروع کی ہیں اور اس سلسلے میں قبائلی عمائدین کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔ باجوڑایجنسی میں گزشتہ چار سالوں کے دوران تباہ ہونے والے سکولوں کے دوبارہ تعمیر کے لیے ابھی تک کوئی اقدامات نہیں کی گئی ہیں تاہم سیکورٹی فورسز کے تعاون سے متعدد علاقوں میں چند سکولوں کے دوبارہ مرمت پر کام جاری ہیں۔ تباہ شدہ سکولوں کے مرمت نہ ہونے کی وجہ سے ان سکولوں میں زیر تعلیم طلباء کو بہت سی مشکلات کا سامنا ہیں۔
خبر کا کوڈ : 72553
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش