0
Saturday 19 May 2018 15:33

نقیب اللہ قتل کیس کے سرکاری وکیل علی رضا ایڈووکیٹ کو سنگین دھمکیاں ملنے کا انکشاف

نقیب اللہ قتل کیس کے سرکاری وکیل علی رضا ایڈووکیٹ کو سنگین دھمکیاں ملنے کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ نقیب اللہ محسود قتل کیس کے وکیل استغاثہ سنگین دھمکیوں کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوئے، جبکہ سرکاری وکلا نے عدالتی نوٹس وصول کرنے سے معذرت کرلی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی، جیل حکام نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار سمیت دیگر ملزمان کو عدالت کے روبرو پیش کر دیا۔ مقدمے کی سماعت بند کمرے میں ہوئی۔ تفتیشی افسر نے سی سی ٹی وی فوٹیج پر مشتمل سی ڈی اور دیگر شواہد عدالت کے روبرو پیش کر دیئے، تاہم مقدمے کے وکیل استغاثہ علی رضا ایڈووکیٹ پیش نہ ہوئے، ان کی جگہ دیگر سرکاری وکلا پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران صورت حال اس وقت پیچیدہ ہوگئی، جبکہ سرکاری وکلا نے عدالتی نوٹس وصول کرنے سے انکار کر دیا۔

جس پر فاضل جج نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حیرت ہے سرکاری وکلا نوٹس بھی وصول نہیں کر رہے، میں نے پہلے ہی ہائیکورٹ کو لکھا تھا کہ کیس بھیج رہے ہیں، تو عملہ اور سرکاری وکیل بھی بھیجیں۔ عدالت نے پیش کردہ سی ڈی کی کاپیاں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ کیس کی مزید سماعت 28 مئی کو ہوگی۔ مقدمے کے وکیل استغاثہ علی رضا عدالت میں پیش نہیں ہوئے، ان کی عدم موجودگی کے باعث دیگر سرکاری وکلا پیش ہوئے۔ سرکاری وکلا نے نام خفیہ رکھنے کی شرط پر میڈیا کو بتایا کہ علی رضا کا کہنا ہے کہ وہ راؤ انوار کے مقدمے میں پیش نہیں ہو سکتا، اسے دھمکیاں مل رہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 725777
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش