0
Saturday 26 May 2018 11:50

پنجاب میں ایک بھی ایسا ہسپتال نہیں بنا جس میں شریف فیملی کا علاج ہو سکے، عمران خان

پنجاب میں ایک بھی ایسا ہسپتال نہیں بنا جس میں شریف فیملی کا علاج ہو سکے، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں ہماری حکومت کے 5 سال جبکہ پنجاب میں شریف خاندان کے 30 سال ہوگئے، لیکن انہوں نے پنجاب میں ابھی تک ایک بھی ایسا ہسپتال نہیں بنایا جس میں ان کی فیملی کا علاج ہو سکے۔ جمعہ کو پشاور کی مقامی ہوٹل میں شوکت خانم فنڈ ریزنگ تقریب و افطار پارٹی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ لاہور کے شوکت خانم ہسپتال کا سالانہ 600 کروڑ روپے خسارہ ہے، کینسر کا علاج سب سے مہنگا ہے لیکن پاکستانی عوام ہر سال پچھلے سال سے زیادہ چندہ اور زکواۃ دیتے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ جب پاکستان میں کینسر کے علاج کیلئے ہسپتال بنانے کا ارادہ کیا تو لوگوں نے اعتراض کیا، اکثر لوگ کہتے تھے کہ ہسپتال کیوں بنا رہے ہو؟ لیکن میں نے ہمت نہیں ہاری اور آگے بڑھتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ کینسر کا ہسپتال بنانا اس لئے بھی مشکل ہے کہ اس موذی مرض کے علاج کیلئے ڈاکٹرز مشکل سے ملتے ہیں جبکہ اس کی مشینری بھی بہت زیادہ مہنگی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کینسر کے علاج پر سب سے زیادہ خرچہ آتا ہے، پاکستان میں اس کے علاج پر کم از کم 10 لاکھ جبکہ یورپ میں 1 کروڑ سے بھی زیادہ خرچہ آتا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ شوکت خانم ہسپتال میں ڈاکٹرز دو وجوہات کی بناء پر کام کرتے ہیں ایک یہ کہ وہاں کینسر کے مرض کا اور دوسرا غریبوں کا علاج ہوتا ہے۔

ملک میں 90 فیصد لوگ کینسر کا خود علاج نہیں کر سکتے، دنیا میں اسوقت سب سے زیادہ لوگ کینسر کے مرض سے مرر ہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال میں 75 فیصد مریضوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے، لاہور میں قائم شوکت خانم ہسپتال کا سالانہ خسارہ 600 کروڑ روپے ہیں، یہ رقم پاکستانی عوام دے رہی ہے، ہر سال میرے ملک کے شہری پچھلے سال سے زیادہ چندہ اور زکواۃ دیتے ہیں، گذشتہ سال پشاور میں سب سے زیادہ شوکت خانم کو 7 کروڑ 50 لاکھ روپے سے زیادہ زکواۃ ملی تھی۔ عمران خان نے کہا کہ پشاور کا شوکت خانم ہسپتال لاہور کے ہسپتال سے بڑا ہے، جبکہ کراچی کا شوکت خانم پشاور کے ہسپتال سے بڑا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شوکت خانم کے ڈاکٹرز اور نرسز امیر اور غریب مریض کا ایک جیسا علاج اور خیال رکھتے ہیں، ہم فلاحی ریاست بنائیں گے تو سارے ہسپتالوں میں بہترین علاج اور سکولوں میں بہترین تعلیم دی جائے گی، شوکت خانم ہسپتال میں 24 سال میں مریضوں کے علاج پر 33 ارب روپے خرچ ہوئے۔ تقریب کے آخر میں سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ خیبر پختونخوا کی جانب سے شوکت خانم کے لئے 25 لاکھ روپے عطیہ کا اعلان کیا گیا، جبکہ مجموعی طور پر 8 کروڑ 10 لاکھ روپے کا چندہ جمع ہوا۔
خبر کا کوڈ : 727328
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش