0
Saturday 2 Jun 2018 17:53

امام خمینی نے شہنشاہیت کے بت کو پاش پاش کرکے حقیقی اسلامی معاشرے کی بنیاد رکھی، علامہ ناصر عباس جعفری

امام خمینی نے شہنشاہیت کے بت کو پاش پاش کرکے حقیقی اسلامی معاشرے کی بنیاد رکھی، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کراچی ڈویژن کی جانب سے افطار عشائیہ میں منعقدہ فکر امام خمینی سیمینار کے موقع پر خطاب میں کہا ہے کہ امام خمینی وہ عظیم عالمی اسلامی رہنما تھے، جنہوں نے امت مسلمہ کو استعماری طاقتوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کا درس دیا، ان کی آواز دنیا کی ان طاقتوں کے خلاف تھی، جو اسلام کی حقیقی تعلیمات کو مسخ کرکے دنیا بھر میں اسلام کی شکل میں من پسند مذہب کا اجراء چاہتے تھے، امام خمینی نے ایران میں انقلاب برپا کرکے اڑھائی ہزار سالہ شہنشاہیت کو سرنگوں اور رعونت و تکبر کے بت کو پاش پاش کیا اور امت مسلمہ کو بتایا کہ جہاں بھی اسلام کے تشخص کو خطرہ ہو، اس طرح توحید کا پرچار کیا جائے، ان کا انقلاب اللہ کی زمین پر اللہ کے قانون کو نافذ کرنے کے لئے تھا، امام خمینی قدس سرہ ایک عارف باللہ اور ایسے عالم ربانی تھے، جن کی دوستی و دشمنی خدا کی خاطر تھی، وہ اللہ کے نظام توحید اور ربوبیت کے نظام پر کامل یقین اور ایمان رکھتے تھے، ان کا ایمان تھا کہ اس کائنات میں سب سے بڑی طاقت اور قدرت اللہ کی ذات ہے اور اسی پر توکل کرنا چاہیئے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ انہوں نے ناموس دین کے دفاع کے لئے آواز بلند کی، ناموس دین کے دفاع کا یہ تقاضہ ہے کہ دین کتابوں اور الماریوں میں بند نہ رہے بلکہ دین کی اصلی تعلیمات بھی محفوظ رہیں اور معاشرے پر اللہ کے دین اور قانون کو نافذ بھی کیا جائے، امام خمینی نے اس کام کے لئے اپنے آپ کو آمادہ کیا، سیر و سلوک اور تہذیب نفس کے مراحل طے کئے، عظیم ترین اساتید اور مربیوں کے زیر اثر اپنے علمی درجات کو بلندی پر لے گئے، علم و عمل کے زیور کے ساتھ ساتھ تہذیب نفس سے اپنے باطن کو بھی آراستہ کرتے رہے جو اللہ کے نظام کو معاشرے میں نافذ کرنے کا بنیادی مرحلہ ہے، انبیاء کے نقش قدم پر چلتے ہوئے طاغوتی اور سرکش قوتوں کے ساتھ ٹکرائے، دنیا بھر کے مظلوموں کی حمایت میں آواز بلند کی، ان کا مقابلہ زمانے کے طاغوتی نظام کے ساتھ تھا۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ امام خمینی کے چاہنے والے اپنے رہبر کی آواز پر ظلم و ستم کے سامنے ڈٹے رہے لیکن سرنگوں نہیں ہوئے، امام خمینی نے کبھی رہنما ہونے کا دعویٰ نہیں کیا بلکہ دنیا بھر کے مسلمان ان کے طرز عمل سے متاثر ہوکر انہیں امت مسلمہ کا لیڈر سمجھتے تھے، مسلمانوں کے دلوں میں ان کی محبت موجزن تھی، ان کی وفات پر ہر شخص غمزدہ اور ہر آنکھ اشکبار تھی۔ انہوں نے کہا کہ دور عصر کی طاغوتی قوتوں کو مقابلہ کرنے کے لئے امام خمینی کی حکمت، تدبر اور جرات کو اپنا طرز زندگی بنانا ہوگا۔ افطار عشائیہ میں علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ نثار قلندری، علامہ علی عرفان عابدی، علامہ باقر عباس زیدی، علامہ نقی نقوی، علامہ اظہر نقوی، علامہ صادق جعفری، شبر رضا، ضیاء الحسن، علی حسین نقوی، علامہ علی انور، علامہ احسان دانش سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماوں اور پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا نمائندگان کی بڑی تعداد موجود تھی۔
خبر کا کوڈ : 729021
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش