0
Monday 4 Jun 2018 19:18

امام خمینیؒ اسلامی معاشرے کی برجستہ علمی و انقلابی شخصیت ہیں، علامہ ساجد نقوی

امام خمینیؒ اسلامی معاشرے کی برجستہ علمی و انقلابی شخصیت ہیں، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی ؒکی 29 ویں برسی کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ امام خمینیؒ اس صدی کے عظیم مفکر اور اسلامی معاشرے کی برجستہ علمی و انقلابی شخصیت ہیں، جنہوں نے علم و شعور اور عمل و کردار کے ذریعے مسلمانوں کی صحیح خطوط پر رہنمائی کرکے پیغمبرانہ فریضہ انجام دیا اور عوام کو اسلامی انقلاب کے ذریعے اسلام کی صحیح اور آئیڈیل تصویر دکھائی، جس کے اثرات آج بھی عالم اسلام میں بالعموم اور مملکت ایران پر بالخصوص نظر آتے ہیں۔ امام خمینی ؒ جیسی نابغہ روزگار شخصیتیں صدیوں بعد پیدا ہوتی ہیں، امام خمینی ؒ دنیائے اسلام کی ایسی معتبر شخصیت ہیں، جو علمی اور تحقیقی میدان میں سرکردہ حیثیت کی حامل ہے اور سیاسی و عملی میدان میں بھی رہبری و رہنمائی کا عملی و مثالی نمونہ ہے۔ ایسی ہمہ جہت شخصیات ہی وقت کا دھارا اور عوام کی تقدیر بدلتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینیؒ ایک اعلی فقیہہ، عظیم مجتہد، جید مذہبی رہنماء اور شخصیت ہی نہیں بلکہ قابل تقلید سیاسی قائد، مثبت اور تعمیری سیاست کے بانی، عالمی استعماری سازشوں کو بے نقاب کرنیوالے، مسلمانوں کو اپنے نظریات اور عمل کے ذریعے وحدت کی لڑی میں پرونے والے، عالم اسلام کو اس کے حقیقی مسائل کی طرف متوجہ کرنیوالے، امت مسلمہ کو اس کے داخلی اور خارجی دشمنوں کے چہرے شناخت کرانیوالے اور دنیا کو اسلام کے دائرے میں رہتے ہوئے ہر میدان میں ارتقاء کے مراحل طے کرنے کی مثال پیش کرنیوالے عظیم انسان تھے۔ یہی وجہ ہے کہ انقلاب اسلامی کی جدوجہد میں امام خمینیؒ نے طویل جلاوطنی کے باوجود ایران کے عوام کی تربیت اور رہنمائی اس انداز میں کی کہ وہ پرامن اور شعوری تحریک کے ذریعے کامیاب ہوئے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ امام خمینیؒ کی ذات کا ہر پہلو جامع اور روشن ہے۔ وہ علم میں مرجع اعلٰی اور مجتہد اعظم، میدان تصنیف میں الحکومتہ الاسلامیہ اور اس جیسی کئی بیش بہا علمی یادگاروں کے مصنف، اسلامی تاریخ اور فقہ کے تمام موضوعات پر انتہائی دسترس رکھنے والے، زہد و تقویٰ اور اصلاح نفس کی منزل پر فائز، عابد و شب زندہ دار، اصلاح معاشرہ کیلئے عملی طور پر سرگرم، اسلام پر جدید اور گہری تحقیق اور تازہ ریسرچ رکھنے والے دینی قائد، اسلامی نظریات کے مطابق حکومت اسلامی کی داغ بیل ڈالنے والے رہنماء تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ امام خمینیؒ کے دیئے ہوئے نظام مملکت اور معاشرت کے بعد عالمی سطح پر موجود اس پروپیگنڈے کا خاتمہ ہوا کہ اسلام کے پاس مملکت چلانے یا عصر جدید کے تقاضوں کے مطابق کوئی لائحہ عمل یا نظام نہیں۔ آپ نے نظریہ ولایت فقیہہ اور حکومت اسلامی کا ڈھانچہ پیش کرکے دنیا پر ثابت کر دیا ہے کہ اسلام میں جامع ضابطہ حیات موجود ہے۔
خبر کا کوڈ : 729544
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش