0
Tuesday 5 Jun 2018 01:34
تہران میں مرقد حضرت امام خمینی رح میں عظیم الشان عوامی اجتماع سے خطاب

دشمن کو علم ہے اگر ایک مارے گا تو دس کھائے گا، رہبر انقلاب اسلامی

سپریم لیڈر کا ایرانی ایٹمی ایجنسی کو دوبارہ پوری قوت کے ساتھ کام شروع کرنے کا حکم
دشمن کو علم ہے اگر ایک مارے گا تو دس کھائے گا، رہبر انقلاب اسلامی
اسلام ٹائمز۔ 4 جون امام خمینی علیہ الرحمہ کی برسی کی مناسبت سے آپ کے مزار شریف پر لاکھوں روزہ دار لوگوں کا عظیم الشان اجتماع منعقد ہوا۔ اس موقع پر ایران سمیت دنیا بھر کے مختلف ممالک سے انقلاب اسلامی کے گرویدہ اور امام خمینی علیہ الرحمہ کے عقیدت مند شریک تھے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر نے اس عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امام خمینی رہ کی زندگی پر حاوی اصولوں کو بیان کیا اور اسلامی انقلاب کے قومی اور بین الاقوامی اہم مسائل میں جاری موقف کو عوام کیلئے تفصیلی انداز میں بیان کیا۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امام خمینی کی انتیسویں برسی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے امام خمینی کے بعد ان کی زندگی میں جاری اصولوں اور اس نمونہ کے عین مطابق اس انقلاب کو آگے بڑھایا ہے اور بڑھاتے رہیں گے۔



خدا کے فضل و کرم سے ہم اپنے ایمان، استقامت اور عوام اور مسئولین کی قومی بیداری کے ذریعے دشمن کی موجودہ سازش کو کہ جو اقتصادی، نفسیاتی، اور عملی دباؤ پر مشتمل ہے شکست دیں گے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے امام خمینی کو انقلاب کی علامت قرار دیا اور امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی شہادت اور امام خمینی کی برسی کے ایام کے تقارن کو سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ امیرالمومنین علیہ السلام کا یہ سچا پیروکار اپنی طرز زندگی میں حضرت علی علیہ السلام کے بہت قریب تھا۔ امیرالمومنین علیہ السلام کی ذات میں ظاہرا دو متضاد خصوصیات پائی جاتی تھیں۔ ایک طرف آپ باطل قوتوں کے مقابلے میں اپنے اصولوں کے پکے، با استقامت اور اپنے موقف سے پیچھے نہ ہٹنے والے تھے جبکہ دوسری طرف خدا کی یاد میں اور مظلومین و محرومین کے مقابلے میں انتہائی لطیف اور نرم دل تھے۔ امام خمینی رحمت اللہ علیہ بھی انہی دو صفات کے مالک تھے۔ آپ ظالم پہلوی حکومت کے مقابلے میں، امریکہ اور صدام کے سامنے اور حتی اپنے بعض ایسے شاگردوں کے سامنے جو حق کے راستے سے منحرف ہو گئے تھے انتہائی سخت چٹان اور عظیم الشان پہاڑ کی مانند تھے لیکن جب کسی شہید کی ماں کا کوئی پیغام دریافت کرتے یا مستضعفین اور محروم عوام کے سامنے قرار پاتے تو انتہائی مہربان اور رحمدل ہوتے۔


 
رہبر انقلاب اسلامی نے موجودہ قومی اور بین الاقوامی حالات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں دشمن نے سازش کی تکون تیار کی ہے۔ اس سازش کے مطابق دشمن اقتصادی، نفسیاتی اور عملی دباؤ ڈالنا چاہتا ہے اور اس سازش کا ہدف ملک پر قبضہ کرنا ہے۔ آپ نے کہا کہ دشمن نے اپنی اس چال کی منصوبہ بندی میں اقتصادی دباؤ بڑھانے کیلئے پابندیوں کا سہارا لیا ہے اور اس کی کوشش ہے کہ مختلف ممالک کو ایران کے ساتھ اقتصادی روابط بنانے سے روکا جا سکے۔ سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ دشمن انتہائی جھوٹے انداز میں یہ دعوی کرتا ہے کہ اس کی پابندیوں کا ہدف ایران کی حکومت ہے لیکن حقیقت میں دشمن نے قوم کو ہدف بنایا ہوا ہے تاکہ عوام پر دباؤ ڈال کر اسلامی نظام کو دشمن کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر سکے۔ لیکن دشمن کو نہ ایرانی قوم کی پہچان ہے اور نہ اسلامی نظام کی۔ خدا کے فضل و کرم سے اور مسئولین کی کوششوں اور عوام کی بلند ہمتی سے ہم دشمن کی اس سازش کو بھی مکمل طورپر ناکام بنائیں گے۔ سپریم لیڈر آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے قومی ایٹمی انرژی آرگنائزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے حکم دیا کہ فوری طور پر 190 ہزار سو ( SWU, kg SW, or kg UTA (from the German Urantrennarbeit – literally uranium separation work)) تک پہنچنے کیلئے ضروری تیاری کی جائے۔ البتہ فی الحال یہ تیاری جوہری معاہدے کے اندر رہتے ہوئے کی جائے گی۔ رہبر انقلاب نے اپنے واضح حکم میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ کے صدر نے ابتدائی کام کے آغاز کیلئے جو احکام دیئے ہیں ان کے مطابق فوری پر کل ہی سے یہ کام انجام دیا جائے۔
 






رہبر انقلاب اسلامی نے اپنی تقریر میں دس بنیادی نکات کو بیان کیا۔
۱۔ دشمن کو اس بات کا علم ہے کہ اگر یک مارے گا تو اس کو دس کھانی پڑیں گی۔
۲۔ یہ بات جھوٹ ہے کہ اگر یہ ناقص جوہری معاہدہ بھی باقی نہ رہا تو جنگ چھڑ جائے گی۔
۳۔ یقیناً دشمن نے طور پر جو سازش کی ہے وہ ملک کے اندر جھگڑا فساد ایجاد کرنا ہے۔
۴۔ بعض یورپی ممالک کو اس بات کا علم ہونا چاہئے کہ انکا یہ خواب کہ پابندیاں بھی باقی رہیں اور جوہری پروگرام بھی بند رہے کبھی بھی شرمندہ تعبیر نہ ہو گا۔
۵۔ ایرانی قوم اور حکومت اس بات کو تحمل نہیں کرے گی کہ پابندیاں بھی رہیں اور ایٹمی محاصرہ بھی جاری رہے۔
۶۔ وائے ہو ان کمزور عقیدے والے ساتھیوں پر جو بیعت شکن ہیں۔
۷۔ ہم نے امام کے راستے کو ہو بہ ہو جاری رکھا ہوا ہے۔
۸۔ دشمن کو نہ ہماری قوم کی پہچان ہے نہ نظام کی۔
۹۔ امام خمینی رہ کی صفت یہ تھی کہ اگر ان کا دوست بھی باطل پر ہوتا تو اس کے مقابلے میں کھڑے ہو جاتے۔
10۔ رہبر انقلاب اسلامی نے عربی زبان میں اختتامی کلمات بیان کرتے ہوئے عرب زبان نوجوانوں سے خطاب میں کہا کہ اپنے ممالک کو آزاد کرانے کیلئے تیار ہو جائیں۔
 
خبر کا کوڈ : 729608
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش