0
Thursday 7 Jun 2018 21:55

بیت المقدس پر ناجائز تسلط کی اصلی وجہ امّت مسلمہ کا آپسی انتشار ہے، غلام علی گلزار

بیت المقدس پر ناجائز تسلط کی اصلی وجہ امّت مسلمہ کا آپسی انتشار ہے، غلام علی گلزار
اسلام ٹائمز۔ تحریک اتحاد امت کشمیر کے رہنما مولانا غلام علی گلزار نے کہا کہ فلسطین پر اسرائیل کا ناجائز قبضہ 1948ء سے برابر جاری ہے۔ فلسطینی ظلم و تشدّد کا برابر مقابلہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وسط مئی 2018ء میں امریکہ نے پہلے سے اعلان شدہ ارادے کو عملی جامہ پہناتے ہوئے بیت المقدس میں اپنا سفارت خانہ کھول دیا، جس کے بعد اہل فلسطین پر تشدّد کے پہاڑ توڑ دئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ قرآنی حکم تقاضہ کرتا ہے کہ ہم مظلوم کی حمایت اور ظالم کی مذمّت میں آواز بلند کریں۔ غلام علی گلزار نے کہا کہ ہر سال ماہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو ’’یوم القدس‘‘ کے طور پر منائے جانے کا کلینڈر معروف ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے عالم اسلام میں یکجہتی کے احساس کا پیغام بھی اجاگر ہوسکتا ہے جو بہرحال موجودہ عالمی تناظر میں تمام مسلمانوں کے حق میں مفید ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ اگر مسلمانوں میں وحدت اور مرکزیت موجود ہوتی تو برطانیہ، فلسطین کے قلب میں ’’اسرائیل‘‘ کو وجود میں لانے کی ہمت نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے جیّد علماء و مجتہدین کا موقف ہے کہ ہر وہ شخص جو توحید و رسالت، ختم نبوّت، آخرت، قبلہ و قرآن پر عقیدہ رکھتا ہو، دائرہ اسلام میں شامل ہے، مسلکی یا فقہی اختلاف فروعی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علماء اسلام کو ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو سمجھنے کے لئے آپس میں تبادلۂ نظر کا شیوہ اختیار کرنا چاہیے تاکہ مشترکات کی طرف زیادہ توجہ مبذول کی جا سکے۔

غلام علی گلزار کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے درمیان ایک دوسرے کے خلاف بھڑکانے والے بیانات سے اسلام دشمنی کا حوصلہ بڑھتا ہے جسے اہل فلسطین کی طرف دنیا میں کمزور بنائے گئے مسلم قوموں پر تشدّد میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ استعماری طاقتوں کے مفادات اسی میں ہے کہ مسلمان آپس میں دست و گریبان رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’یوم قدس‘‘ بہترین موقعہ فراہم کرتا ہے کہ اہل اسلام اتحاد کا مظاہرہ کریں، اس سے من جملہ کشمیر مختلف خطوں میں وہ مسائل جن سے خصوصی طور پر مسلمان دو چار ہیں، حل ہونے میں پیشرفت کی فضا استوار ہو سکے گی۔ انہوں نے مختلف مقامات پر بلالحاظ مسلک و جماعت ’’یوم القدس‘‘ منائے جانے کا اہتمام کریں، مسلمان اس میں بھرپور شرکت کریں۔
خبر کا کوڈ : 729925
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش