0
Thursday 7 Jun 2018 01:23

موجودہ ایڈمنسٹریشن میں بیٹھے تمام افراد جیالے ہیں، تبدیل کیا جائے ورنہ الیکشن نہیں لڑسکتے، لیاقت جتوئی

موجودہ ایڈمنسٹریشن میں بیٹھے تمام افراد جیالے ہیں، تبدیل کیا جائے ورنہ الیکشن نہیں لڑسکتے، لیاقت جتوئی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء و سابق وزیراعلیٰ سندھ لیاقت علی جتوئی نے سندھ میں ایڈمنسٹریشن کی صورتحال پر اعتراضات اٹھا دیئے الیکشن کے بائیکاٹ کا عندیہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دس سال حکومت رہی ہے اور بیشتر اضلاع میں ڈی سی ایس ایس پیز پیپلز پارٹی کے حامی ہے جو الیکشن کے عمل پر متاثر ہوسکتے ہیں، اسی انتظامیہ کے ہوتے ہوئے ہم نے پچھلے دو الیکشن بھی دھاندلی کے ذریعے ہارے ہیں، نیب سندھ میں کاروائیاں کرنے کی بجائے پیپلز پارٹی وزراء کو کلین چٹ دے چکی ہے، سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال ٹالپر اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث ہیں، ڈاکٹر عاصم حسین نے 460 ارب روپے کی کرپشن کرکے نیا رکارڈ قائم کیا، شرجیل انعام میمن نے بھی قومی خزانے کو اربوں کو چونا لگایا اور ٹنڈو جان محمد روڈ پر 85 کروڑ کی مالیت کا گھر بنایا، فیاض بٹ نے سولر سسٹم پروجکٹ میں اربوں روپے کے گھپلے کئے، جبکہ پیپلز پارٹی کے جام خان شورو، سہیل انور سیال دیگر وزراء اور ایڈمنسٹریشن نے بھی بہتی گنگا سے ہاتھ دھوئے ہیں، اس قسم کے لوگوں کے خلاف اگر الیکشن سے قبل کاروائی نہیں ہوتی تو الیکشن شفاف نہیں ہوسکتے۔

لیاقت جتوئی نے کہا کہ تحریک انصاف سندھ بھر سے اس بار پیپلز پارٹی کا مقابلہ کرنے جارہی ہے، سندھ کابینہ، لوکل گورنمنٹ اور پوری ایڈمنسٹریشن پیپلز پارٹی کی حامی ہے، الیکشن سے قبل ان لوگوں کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی تو انتخابات کی شفافیت پر سوالات اٹھ سکتے ہیں، موجودہ انتظامیہ کو تبدیل کرکے نئی انتظامیہ ترتیب دیکر الیکشن کو شفاف بنایا جائے، چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف الیکشن کمشنر سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں، ورنہ انتخابات کا عمل متاثر ہوسکتا ہے اور تحریک انصاف سندھ میں الیکشن کا بائیکاٹ بھی کرسکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 730004
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش