0
Thursday 19 May 2011 20:47

گروسمین کی صدر اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں، باہمی تعلقات اہم لیکن ملکی خود مختاری بھی بہت اہمیت کی حامل ہے، صدر زرداری

گروسمین کی صدر اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں، باہمی تعلقات اہم لیکن ملکی خود مختاری بھی بہت اہمیت کی حامل ہے، صدر زرداری
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ صدر آصف علی زرداری نے امریکی نمائندہ خصوصی مارک گراسمین سے بات چیت میں کہا ہے کہ باہمی تعلقات اہم ہیں لیکن ملکی خود مختاری بھی بہت اہمیت کی حامل ہے۔ پاکستان اور افغانستان کیلئے امریکی نمائندہ خصوصی مارک گراسمین نے ایوان صدر اسلام آباد میں صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور دہشت گردی کیخلاف جنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں ایبٹ آباد آپریشن کے بعد کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔ صدر زرداری نے زور دیا کہ امریکا پاکستان کی خود مختاری کا احترام کرے۔ صدر زرداری کا کہنا تھا کہ دو طرفہ تعلقات کو باہمی احترام کے ساتھ باہمی مفاد کے تحت آگے بڑھایا جائے گا۔ ملاقات میں وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، وزیر داخلہ رحمان ملک، وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر، امریکی سفیر کیمرون منٹر اور دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔
مارک گراسمین نے وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر سے بھی دفتر خارجہ میں ملاقات کی۔ ملاقات میں ہیلری کلنٹن کے مجوزہ دورہ پاکستان پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس سے قبل مارک گراسمین نے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی اور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل احمد شجاع پاشا سے بھی ملاقات کی۔ سی آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر بھی ملاقات میں موجود تھے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکی صدر کے خصوصی نمائندے مارک گراس مین نے صدر آصف علی زرداری، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل شجاع پاشا اور وزیر مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ان ملاقاتوں میں ایبٹ آباد آپریشن کے بعد کی صورت حال اور اسامہ بن لادن کی ہلاکت سے دہشت گردی کیخلاف جنگ اور خطے کی صورت حال پر مرتب ہونے والے اثرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق دونوں طرف سے اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ باہمی احترام اور اعتماد کو برقرار رکھنے کے لیے مستقبل میں بھی افہام و تفہیم سے حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔ اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کے حکام کا کہنا ہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے میں مدد ملے گی۔

خبر کا کوڈ : 73058
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش